اتوار 16؍شوال المکرم 1444ھ7؍مئی 2023ء

سندھ کے 24 اضلاع کی 63 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات ووٹوں کی گنتی جاری

کراچی، سکھر،جیکب آباد، شکارپور، گھوٹکی، خیرپور سمیت سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے  پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے، جبکہ ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

الیکشن کے غیرسرکاری غیرحتمی نتائج موصول ہونا شروع، الیکشن قواعد وضوابط کے تحت نتائج کا اعلان 6 بجے کیاجائے گا۔

ان نشستوں پر امیدواروں کے انتقال اور دیگر وجوہات پر الیکشن نہیں ہو سکے تھے۔

کراچی کے ضلع وسطی میں نیو کراچی ٹاؤن کی 2 اور نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کی 1 یوسی میں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے، ضلع کورنگی، لانڈھی اور شاہ فیصل ٹاؤن کی ایک ایک یوسی پر بھی ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ ہوئی۔

ضلع غربی میں اورنگی کی 2 اور مومن آباد کی 1 یوسی میں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے جبکہ کیماڑی میں بلدیہ ٹاؤن کی یوسی نمبر 2 اور جنوبی میں لیاری ٹاؤن کی یو سی نمبر 2 میں پولنگ ہوئی۔

کراچی کے ضلع وسطی کی3 نشستوں پر 33، ضلع کورنگی کی 3 نشستوں پر 24 اور ضلع غربی کی 3 نشستوں پر41 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔

شہرِ قائد کے ضلع کیماڑی کی یو سی 2 بلدیہ پر 9 اور ضلع جنوبی کی یو سی 2 لیاری پر 12 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔

ضلع سینٹرل کی 3 یوسیز میں 80 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 44 حساس قرار دیے گئے ہیں اور یہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 25 ہزار 995 ہے۔

ضلع کیماڑی کی یو سی 2 بلدیہ میں 14 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور تمام کو حساس قرار دیا گیا ہے، یہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 17 ہزار 796 ہے۔

حیدر آباد میں ممبر ڈسٹرکٹ کونسل، چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل کونسل کی نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے، نوشہرو فیروز، دادو اور ٹھٹھہ میں تین، تین نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے۔

گھوٹکی، سکھر، خیر پور، بدین اور سجاول میں دو، دو نشستوں پر پولنگ ہورہی ہے جبکہ جیکب آباد، کشمور، شکار پور اور نواب شاہ میں ایک ایک نشست پر پولنگ ہوئی۔

سانگھڑ، مٹیاری، ٹنڈوالہٰیار اور جامشورو میں بھی ایک ایک نشست پر پولنگ ہوئی ہے۔

کراچی پولیس ترجمان کے مطابق بلدیاتی انتخابات سے متعلق سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، انتخابات کے لیے 172 پولنگ بلڈنگز بنائی گئی ہیں اور 302 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق کراچی پولیس کے 7 ہزار سے زائد اہلکار الیکشن سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 12 پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 10 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

ترجمان کے مطابق پولنگ کی عمارتوں پر کیو آر ایف دستے تعینات ہیں اور باہر آر آر ایف پیٹرولنگ پر ہے، ہنگامی حالات و صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کراچی پولیس کے خصوصی دستے ترتیب دیے گئے ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ عوام کے جان و مال کا تحفظ بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ضلع غربی میں گیا تھا وہاں اچھے انتظامات ہیں، پولنگ اسٹیشنز میں بنیادی سہولتیں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی نے کل پولیس کی نفری میں اضافہ بھی کیا ہے، پہلے 7 ہزار کے قریب اہلکار تھے، اب 8 ہزار کے قریب ہیں۔

اعجاز انور چوہان نے کہا کہ ایک دو واقعات ہوئے ہیں جن کے خلاف کارروائی کریں گے، میرے پاس وقت پر پولنگ شروع ہونے کی رپورٹس آئی ہیں۔

الیکشن کمشنر سندھ نے یو سی 6 نارتھ ناظم آباد کا دورہ بھی کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.