کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ ایسے تمام اسکولوں کو سسٹم سے نکال دیا جائے جہاں ضرورت سے زیادہ اسکول موجود ہیں،صرف وہ اسکول سسٹم میں رکھے جائیں جہاں بچوں کی انرولمینٹ 30 یا اس سے زائد ہو۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ میں خود جاکر تمام اسکولز کا دورہ کروں گا اور اگر کسی افسر کی کوتاہی نظر آئی تو فوری کاروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں صوبے بھر کی موجودہ تعمیر شدہ اسکولز کے لیے SEMIS Code پالیسی پر دوبارہ غور و خوض کیا گیا، جس میں سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ اس پالیسی پر غور سالانہ اسکول شماری کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسکولز کو گوگل میپ پر لوکیٹ کردیا گیا ہے، جس سے باآسانی دیکھا جاسکتا ہے کہ دو کلومیٹر کے رقبے میں کتنے اسکولز واقع ہیں اور اس سے باآسانی اس بات کا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس اسکول کو اپ گریڈ کیا جائے تاکہ اس علاقے سے بچوں کا اسکول سے نکلنے کو روکا جاسکے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایسے تمام اسکولز جو گھوسٹ ہوں ان کو سسٹم سے نکالا جائے تاکہ ان اسکولز کے وسائل دوسرے اسکولز میں بروئے کار لائے جاسکیں گے۔
The post سندھ: کم طلبہ والے اسکولز بند کرنے کا فیصلہ appeared first on Urdu News – Today News – Daily Jasarat News.
Comments are closed.