سندھ میں کچے کے علاقے میں ڈاکو راج کو کس کی آشیر باد حاصل ہے؟
ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ کہاں سے آیا؟ ٹھکانوں پر 30 سال کس نے بٹھایا، موبائل فونز کس نے دلوائے؟ انٹرنیٹ کنکشن کیسے ہاتھ آئے؟ کس نے سر پر ہاتھ رکھا؟
پردے کے سامنے ڈاکو اور پردے کے پیچھے کون کون ہے؟ بندوق کے زور پر ڈر کا دھندا جاری ہے، پولیس بے بس ہے، قانون کا آہنی ہاتھ کیا صرف دکھاوے کے لیے رہ گیا؟ چبھتے سوال اعلیٰ حکام کیلئے امتحان بن گئے۔
کچے کے علاقے میں ڈاکو راج ہے سیکڑوں افراد کو دھوکے سے بلا کر اغوا کر لیا گیا، کبھی سستا ٹریکٹر، کبھی بھاری رقم کا انعام، کبھی سستی کار، کبھی خاتون کی آواز میں دوستی کے نام پر جھانسا دے کر بلائے گئے افراد اب ڈکیتوں کے قبضے میں ہیں۔
پولیس ایکشن سے رہا ہونے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے، تاوان دینے کی سکت رکھنے والے اپنے پیاروں کو چھڑوانے ميں کامیاب ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکو سادہ لوح افراد کو جھانسہ دینے کیلئے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں جہاں سستے ٹریکٹر کا اشتہار، انعامی اسکیم اور فراڈ کے دیگر طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔
Comments are closed.