سندھ میں لمپی اسکن بیماری کے باعث متاثرہ گائے کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی، جن میں سے 18816 کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ میں وائرس سے اب تک 478 گائے مرچکی ہیں جبکہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں 344 گائےلمپی وائرس سےبیمارہوئی ہیں ۔
محکمہ لائیواسٹاک نے کہا کہ سندھ میں 1کروڑ13 لاکھ 92469 سےزائدگائےہیں،جن میں سے اب تک9لاکھ97ہزار122گائے کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ لمپی اِسکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) مویشیوں میں پوکس وائرس کے باعث پیدا ہوتی ہے جس کے بعد گائے، بھینسوں کی جِلد دانے دار ہوجاتی ہے۔
پچھلے پانچ سالوں کے دوران لمپی بیماری مشرق وسطی سے ہوتی ہوئی جنوب مشرقی یورپ، جنوب مغربی روس اور مغربی ایشیا میں پھیل چکی ہے۔
ایل ایس ڈی کا پہلا کیس پہلی بار 1929 میں زیمبیا میں سامنے آیا تھا، اب یہ پورے افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں مسلسل پھیل رہا ہے۔
پاکستان میں بھی پہلی مرتبہ سندھ بھر میں گائے، بیل اور بھینسوں میں جِلد کی بیماری لمپی وائرس پھیل جانے سے مویشی بیمار ہو رہے ہیں۔
Comments are closed.