بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ میں تعلیمی ادارے، سرکاری دفاتر، انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ

سندھ میں تعلیمی ادارے، سرکاری دفاتر اور انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کورونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں سمیت  انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کی صورت حال کے پیشِ نظر محکمہ داخلہ سندھ نے 16 مئی تک نئی پابندیوں کے اطلاق کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیکریٹریز اپناضروری اسٹاف دفاتر میں بلائیں گے۔

ترجمان حکومت سندھ مرتضی وہاب نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ 29 اپریل سے انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی، تمام سرکاری دفاتر 20 فیصد ضروری ملازمین کے ساتھ کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسکول، کالجز اور یونیورسٹیاں بند رہیں گی۔

وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت صوبائی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس میں سندھ کی کورونا وائرس سے متعلق صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں آئی سی یو بیڈ کے ساتھ وینٹی لیٹرز کی تعداد664 ہے، سندھ میں 47 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

حیدرآباد میں کورونا وائرس کے کیسز میں خوفناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں میں 128 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ کورونا کےمثبت کیسز کی شرح 13 فیصد ہے۔

وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ سندھ میں 453 بیڈ وینٹی لیٹرز کے ساتھ خالی ہیں، اوجھا ، ٹراما سینٹر اور گمبٹ اسپتال کے اپنے آکسیجن پلانٹ ہیں۔

اجلاس میں صوبائی وزراء، چیف سیکریٹری،فائیو کور اور رینجرز کے نمائندے شریک ہوئے، آئی جی پولیس اور دیگرافسران کی بھی اجلاس میں شرکت کی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.