بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ حکومت کا ویکسینیشن کے معاملے پر دوبارہ سختی کرنے کا فیصلہ

سندھ حکومت نے کورونا ویکسینیشن کے معاملے پر دوبارہ سختی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت کورونا ویکسینیشن سے متعلق اجلاس ہوا۔

اجلاس میں ویکسینیشن کا عمل تیز کرنے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا اور اس بات کا نوٹس لیا گیا کہ عوام کورونا ضوابط (ایس او پیز) کو نظر انداز کررہے ہیں۔

کراچی میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 20 فیصد تک پہنچ گئی،گزشتہ 24 گھنٹوں میں زیادہ کیسز ضلع شرقی میں رپورٹ ہوئے۔

اجلاس میں کورونا ضوابط پر عمل درآمد کے لیے محکمہ داخلہ کو آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر طے پایا کہ صوبے بھر میں گھر گھر جاکر گھریلو خواتین کی ویکسینیشن کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔

دوران اجلاس عذرا پیچوہو نے کہا کہ ویکسینیشن کے معاملے پر اب دوبارہ سختی کرنی ہوگی، لوگ کورونا ایس او پیز کو مکمل نظرانداز کررہے ہیں۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے قریبی افراد کو عدالت نے ماسک پہننے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز نظر انداز کرنے سے کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، تمام شہریوں کے ماسک پہننے پر سختی سے عمل کروایا جائے۔

صوبائی وزیر صحت نے مزید کہا کہ شاپنگ مالز اور شادی ہالز پر ویکسینیشن کارڈ کے بغیر داخلہ منع ہوگا، عمل نہ کرنے والے شاپنگ مالز اور شادی ہالز کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر اہلکاروں کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا جائے، ضلعی انتظامیہ سوشل موبلائزیشن میں اپنا کردار ادا کریں۔

عذرا پیچوہو نے یہ بھی کہا کہ تمام اضلاع کے اسکولوں میں ویکسین کو یقینی بنایا جائے، بچوں کا دوسرا ڈوز بھی مکمل کیا جائے۔

صوبائی وزیر صحت نے کچی آبادیوں اور دیہاتوں میں ویکسینیشن ٹیم بھیجنے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مدد سے گھر گھر ویکسین کی جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.