سندھ حکومت نے کورونا ویکسینیشن کے معاملے پر دوبارہ سختی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی زیر صدارت کورونا ویکسینیشن سے متعلق اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ویکسینیشن کا عمل تیز کرنے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا اور اس بات کا نوٹس لیا گیا کہ عوام کورونا ضوابط (ایس او پیز) کو نظر انداز کررہے ہیں۔
اجلاس میں کورونا ضوابط پر عمل درآمد کے لیے محکمہ داخلہ کو آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر طے پایا کہ صوبے بھر میں گھر گھر جاکر گھریلو خواتین کی ویکسینیشن کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔
دوران اجلاس عذرا پیچوہو نے کہا کہ ویکسینیشن کے معاملے پر اب دوبارہ سختی کرنی ہوگی، لوگ کورونا ایس او پیز کو مکمل نظرانداز کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس او پیز نظر انداز کرنے سے کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، تمام شہریوں کے ماسک پہننے پر سختی سے عمل کروایا جائے۔
صوبائی وزیر صحت نے مزید کہا کہ شاپنگ مالز اور شادی ہالز پر ویکسینیشن کارڈ کے بغیر داخلہ منع ہوگا، عمل نہ کرنے والے شاپنگ مالز اور شادی ہالز کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر اہلکاروں کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا جائے، ضلعی انتظامیہ سوشل موبلائزیشن میں اپنا کردار ادا کریں۔
عذرا پیچوہو نے یہ بھی کہا کہ تمام اضلاع کے اسکولوں میں ویکسین کو یقینی بنایا جائے، بچوں کا دوسرا ڈوز بھی مکمل کیا جائے۔
صوبائی وزیر صحت نے کچی آبادیوں اور دیہاتوں میں ویکسینیشن ٹیم بھیجنے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مدد سے گھر گھر ویکسین کی جائے۔
Comments are closed.