ترجمان سندھ حکومت اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے ساحلی پٹی پر اربن فاریسٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جاپانی ٹیکنالوجی کےتحت ساحلی پٹی پر اربن فاریسٹ لگائیں گے، پبلک پرائیویٹ شراکت داری سے یہ منصوبہ مکمل کریں گے، پراجیکٹ کیلئے بیس ایکڑ کی جگہ تلاش کی، جہاں پہلے صرف کچرا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس کام میں ہم نیک نیتی سے باہر نکلے تھے، آج تین ایکڑ زمین پر پودے لگادیے گئے ہیں، ایک لاکھ پودے اس وقت یہاں نرسری میں موجود ہیں، ایک لاکھ پودے ساحلی پٹی کے بیس ایکڑ پر لگائیں گے، کلین کراچی مہم میں کچھ لوگ یہاں کچرا ڈال رہےتھے، اس وقت آپ نے نہیں کہاکہ یہ کے پی ٹی کی زمین ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پیچھے کچھ لوگوں نے یہاں جگیاں بنانے کی کوشش کی، تب نہیں کہا کہ کے پی ٹی کی زمین ہے، جب آپ نے دیکھا کہ سندھ حکومت یہاں کام کررہی ہے تو آپ نے کہہ دیا کہ یہ کے پی ٹی کی زمین ہے، کےپی ٹی کا عملہ ویسے نظر نہیں آتا، لیکن یہاں آکر کام کرنے والے عملے کو بار بار ہراساں کیا۔
ترجمان سندھ حکومت کے مطابق یہ لوگ سندھ کی زمین پر قابض ہیں اور الزام ہم پر لگاتے ہیں، کراچی پورٹ ٹرسٹ سندھ کی 769ایکڑ زمین پر قابض ہے، پورٹ قاسم اتھارٹی سندھ کی 3960زمین پر قابض ہے سندھ کے جزائر پر قبضے کی کوشش کی، اگر آپ سندھ حکومت کی حدود میں مداخلت کریں گے تو پولیس ایکشن لے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ جب کوئی لوگ فلاح کیلئے کام کر رہے ہوں تو مدد کے بجائے آپ رکاوٹ ڈالنے آجائیں، وزیراعلیٰ سندھ کو بتاؤں گا کےپی ٹی سندھ کی زمین پر قابض ہے، ان کےخلاف کارروائی کی جائے، یہ لوگ سندھ کی زمین پر قابض ہیں، ان کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے، سپریم کورٹ نے کہا کہ زمینیں الاٹ کرنا کے پی ٹی کا کام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم کچھ کام کرنے آتے ہیں تو یہ دھونس لگاتے ہیں، 2019 میں مائی کلاچی میں شجر کاری کی تھی، آج وہاں تناور درخت ہیں، ان لوگوں کا کوئی سیاسی فلسفہ نہیں ہے، یہ لوگ شفافیت پر یقین نہیں رکھتے ، عوام کی فلاح ان کا ہدف نہیں ہے، یہ اپنے سیاسی کارکنوں کے ساتھ بھی مخلص نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان میں کام کرنے کی صلاحیت نہیں اور بار بار کام خراب کرتے ہیں، علی زیدی اور ان کے حواریوں نے بنڈار بڈو میں چائنا کٹنگ کی ہے، ان لوگوں کا نا کوئی سیاسی فلسفہ ہےاور نا کوئی منشور ہے، یہ لوگ اپنی اے ٹیم ایمز کو بچاتے رہتے ہیں۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ایک صاحب جن کے خلاف کیسز چل رہے ہیں یہ ان کو سینیٹ میں لارہے ہیں، ان کا قانون کی بحالی کے لئے کوئی کام نہیں ہے یہ خود کو بچانا چاتے ہیں، 45 روز میں چھٹی بار انہوں نے پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ کہتے تھے کہ پاکستان میں پیٹرولیم پر 50 فیصد ٹیکس کوختم کریں گے، کہاں گئے ان کے وہ وعدے، ان کا نام پاکستان تحریک استحصال رکھنا چاہتا ہوں، حلیم عادل شیخ کو دنیا کو بتانا تھا کہ وہ اپوزیشن لیڈر ہیں،الیکشن کمیشن کو اس لیڈر کی انگلش کا نوٹس لینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں سیٹوں کا نام نہیں لیا صرف سرپرائز کیا۔
Comments are closed.