وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور سکریٹری بورڈز و جامعات مرید راہموں کی جانب سے تعلیمی بورڈز کے معاملات کا نوٹس نہ لینے اور طویل عرصے سے کنٹرولرز، سکریٹریز، آڈٹ افسران اور چیرمین کا تقرر نہ کرنے کے باعث صورتحال سنگین نوعییت اختیار کرگئی۔
اس بات کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ لاڑکانہ کے تعلیمی بورڈ کے چیرمین پروفیسر نسیم احمد میمن کو ایپکا نے اپنی پریس ریلیز میں قادیانی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔
ایپکا کے جنرل سکریٹری محمد اقبال جاگیرانی اور پریس سکریٹری سجاد علی لغاری نے پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا گیا کہ بورڈ کے چیئرمین نسیم احمد میمن ملازمین کے ساتھ مسلسل بدسلوکی کررہے ہیں ۔
پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا کہ چیئرمین نے اپنی قادیانیت دکھا کر حج قرعہ اندازی کو زبانی طور پر منع کیا جبکہ کچھ دن پہلے سکھر بورڈ، حیدرآباد بورڈ، میرپورخاص بورڈ اور کراچی بورڈ نے حج قرعہ اندازی کر دی تھی۔
اس کے علاوہ انہوں نے بورڈ آفس میں عید میلادانبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی نہیں ہونے دیا۔
چناچہ پیر 20 مارچ سے بورڈ میں مکمل تالہ بندی ہوگی۔
دوسری جانب چیرمین لاڑکانہ بورڈ نے اس کا جواب دیتے ہوئے ایپکا کے عہدیدار اور بورڈ کے 2 جونیئر کلرک محمد اقبال جاگیرانی اور سجاد علی لغاری کو نوکری سے برطرف کرتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
Comments are closed.