کراچی میں غیر قانونی تعمیرات نہ روکنے پر سندھ ہائیکورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہوتی ہیں تو حکام کے ہونٹ سلے ہوئے اور ہاتھ پاؤں بندھے ہوتے ہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ جب کیس عدالت پہنچ جاتا ہے تو اتھارٹی والے متحرک ہو جاتے ہیں۔ ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر، انسپکٹر و دیگر حکام ملے ہوئے ہوتے ہیں، اگر ذمہ دار افسران کی معطلی اور برطرفی ہو تو آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔
ہائی کورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ حکام کیخلاف کارروائی کا حکم بھی دے دیا۔
Comments are closed.