سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی رکنِ صوبائی اسمبلی دعا بھٹو کی تقریر کے دوران مائیک بند کرنے پر پی ٹی آئی ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔
آج سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیرصدارت ہوا۔
اس دوران پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی دعا بھٹو نے اسمبلی میں تقریر کی، اُن کا کہنا تھا کہ ایک ایم پی اے نے میرا ہاتھ پکڑا مجھ پر جملے کسے، سندھ پولیس میں آنسو گیس شیل کے لیے 13کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، کیا یہ آنسوگیس شیل ہماری ماؤں بہنوں پر چلانے ہیں؟
دعا بھٹو نے پی پی پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ بینظیر کی نہیں زرداری کی پارٹی ہے، جس پر سندھ اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے شورشرابہ شروع کر دیا گیا۔
اس دوران ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ طے ہوا تھا کہ کسی لیڈر شپ کے خلاف بات نہیں ہوگی۔
بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے دعا بھٹو کا مائیک بند کر دیا جس پر پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج شروع کر دیا۔
صوبائی وزیر مکیش چاؤلہ نے اجلاس کے دوران کہا کہ اس طرح تقریر نہیں ہوسکتی، اسپیکر صاحبہ دعا بھٹو کا مائیک فوراً بند کروائیں، دعا بھٹو کے شوہر یہاں ہماری خواتین سے متعلق باتیں کرتے رہے ہیں، اس وقت ان کے لیے ڈوب مرنے کا مقام نہیں تھا۔
جس پر پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ آپ ابھی کی بات کریں۔
صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ کا مزید کہنا تھا کہ چپ کرو، زیادہ ٹر ٹر نہ کرو، ان کے مرد اراکین سے درخواست ہے کہ یہ ایسی حرکتیں نہ کریں۔
مکیش چاؤلہ کا کہنا تھا کہ یہ دھمکی نہ دیں کہ تقریر نہیں کرنے دیں گے، دیکھتا ہوں یہ کیسے تقریر نہیں کرنے دیں گے۔
Comments are closed.