صوبہ سندھ میں آوارہ اور پاگل کتوں کے کاٹنے سے ریبیز اور اموات کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نوشہرو فیروز کا 25 سال کا شخص ریبیز کا شکار ہو چکا ہے، نوشہرو فیروز کے 25 سالہ شخص کو چند ہفتے قبل پاگل کتوں نے کاٹا تھا۔
ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں میں ریبیز کا انڈس اسپتال میں لایا جانے والا یہ تیسرا کیس ہے، گزشتہ دنوں گارڈن کا رہائشی 6 سال کا بچہ پاگل کتے کے کاٹنے سے چل بسا تھا۔
ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے کہا ہے کہ پاگل کتے کے کاٹنے پر ویکسینیشن نہ ہونے سے ریبیز کا مرض ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ ریبیز کا مرض لاحق ہونے کے بعد انسان سسک سسک کر مر جاتا ہے۔
اسپتال حکام کے مطابق کراچی کےاسپتالوں میں اس وقت دس افراد ریبیز کے سبب موت کا شکار ہو چکے ہیں، صرف جناح، سول اور انڈس اسپتال میں پاگل کتے کے کاٹے کا علاج اور ویکسینیشن کی سہولت ہے۔
انتظامہ کا کہنا ہے کہ سول اسپتال انتظامیہ نے ویکسینیشن کے باوجود ریبیز سے ہلاکت پر انکوائری کمیٹی بنا دی ہے۔
Comments are closed.