سنترا موسم سرما میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پھلوں میں سے ایک ہے۔ یہ پھل سردیوں کے موسم میں ہونے والی ناگزیر بیماریوں سے بچاتا ہے۔
سنترے میں موجود وٹامن سی کی زیادہ مقدار انسانی جسم میں مدافعتی نظام کو مضبوظ بناتی ہے اور جسم سے زہریلے مادوں کو ختم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ سنترا چھوٹی بیماریوں جیسے فلو اور نزلہ کے علاج میں بھی اہم کردارادا کرتا ہے۔
سنترا بہت سارے وٹامنز، معدنیات اور خصوصاً وٹامن سی، تھایمین، فولیٹ، اور پوٹاشیم کا ذریعہ ہے۔ ایک بڑا سنترا 100 فیصد سے زیادہ آر ڈی آئی مہیا کرتا ہے، بی وٹامنز میں سے ایک ’تھامین‘ نامی وٹامن ہے جسے وٹامن بی 1 بھی کہا جاتا ہے، یہ مختلف قسم کے کھانوں میں پایا جاتا ہے۔
سنترے میں موجود فولیٹ جو کہ وٹامن بی 9 یا فولک ایسڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ بھی انسانی جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے، اس کے ہمارے جسم میں بہت اہم کام ہوتے ہیں۔
سنترا پوٹاشیم کا بھی ایک بہت اچھا ذریعہ ہے۔ جسم میں پوٹاشیم کی کثیر مقدار سے بلڈ پریشر کم اور دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔
سنترے کا استعمال جلد کے لیے بے حد فائدہ مند ہے، یہ جلد کی رنگت نکھارتا ہے، مہاسوں کا علاج کرتا ہے، مردہ خلیوں کو صاف کرتا ہے اور سورج کی مضر شعاعوں سے جلد کی حفاظت کرتا ہے۔
سنترے میں کئی ایسے مادے پائے جاتے ہیں جو ہاضمے کو ٹھیک رکھتے ہیں، اسی لیے یہ نظام انہضام کو باقاعدگی سے کام کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے، سنترے کے باقاعدہ استعمال سے ہاضمے کی بیماریوں کو روکا جاسکتا ہے۔
یہ ذیابیطس کے علاج میں مدد کرتا ہے کیونکہ سنترے میں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے۔ لہذا، وہ بلڈ شوگر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے۔سنترے میں موجود فائبر شوگر کے جذب کو سست کرنے اور بلڈ شوگر کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
سنترے میں پوٹاشیم بھرپور مقدار میں ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو منظم کرتا ہے۔ ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غذا میں سنترا شامل کرنے سے ہائی بلڈ پریشر سے وابستہ کئی بیماریوں کے ہونے کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔
سنترا گردے میں پتھریاں ہونے سے روکتا ہے، پیشاب میں سائٹریٹ کی کمی گردے کی پتھری کا سبب بن سکتی ہے۔ سنترا پیشاب میں سائٹریٹ کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے، جس سے گردے میں پتھری ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ سنترے میں کیلشیم بھی ہوتا ہے، جو اس خطرے کو مزید کم کرتا ہے۔
Comments are closed.