پاکستان میں سیلاب سے متاثرین کے لیے سعودی عرب سے امداد کا سلسلہ جاری ہے، مزید 2 امدادی سامان سے بھرے خصوصی طیارے پاکستان پہنچ گئے۔
وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں شہباز شریف نے سعودی عرب کے 92ویں قومی دن کے موقع پر انہیں مبارکباد دی جبکہ سیلاب زدگان کی بھرپور امداد پر سعودی عرب کا شکریہ بھی ادا کیا۔
سیلاب متاثرین کے لیے کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی طرف سے مزید 2طیارے 60 ٹن امدادی سامان لے کر کراچی پہنچ گئے، ڈائریکٹر KSrelief پاکستان نے امدادی سامان این ڈی ایم اے کے حوالے کردیا۔
طیاروں میں غذائی اور غیر غذائی اشیاء کے علاوہ کھجوریں، کمبل اور خیمے شامل ہیں جو کہ حکومت کے تعاون سے پاکستان کے متعدد علاقوں میں ضروریات کے مطابق متاثرہ افراد میں تقسیم کیا جائے گا جس سے ہزاروں متاثرین مستفید ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق امدادی سامان کے طیاروں کی آمد کا یہ سلسلہ مزید 5 دنوں تک جاری رہے گا۔
دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد اور نائب وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران سعودی عرب کے 92ویں قومی دن کے موقع پر ولی عہد کو مبارکباد دی۔
انہوں نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی عرب کے عوام کے لیے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے سعودی عرب کے برادر عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
وزیراعظم نے ولی عہد کو سیلاب کی صورتحال اور اس حوالے سے جاری امدادی اور بحالی کی کوششوں سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے خادم حرمین شریفین اور شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر ( Shah Salman Humanitarian and Aid Relief Centre) کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان کی ترسیل کے لیے ایئر بریج کے قیام، اور پاکستانی سیلاب زدگان کے لیے عام لوگوں سے عطیات وصول کرنے کے لیے "سہیم”(Seham) پورٹل کا آغاز پر شکریہ ادا کیا۔
سعودی ولی عہد نے پاکستان میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے قیمتی جانوں اور لوگوں کے ذریعہ معاش کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے سعودی عرب کی جانب سے حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔
وزیر اعظم نے پاکستان کے لیے سعودی عرب کی مستقل حمایت کو سراہا اور ولی عہد کو دونوں برادر ممالک کے درمیان جاری اقدامات کی پیشرفت سے آگاہ کیا جس میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور تعاون میں اضافہ کے ساتھ ایک مضبوط اقتصادی شراکت داری بھی شامل ہے۔
دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
Comments are closed.