سعودی حکومت نے یکم محرم سے بیرونِ ملک کے معتمرین کے لیے عمرہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اعلان مملکت کی قومی کمیٹی برائےحج و عمرہ کے رکن ہانی علی العمیری نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
دوسری جانب حرمین شریفین کی ویب سائٹ پر جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ 9 ممالک کے شہریوں کو سعودی عرب پہنچنے سے پہلے کسی تیسرے ملک میں 14 دن کا قرنطینہ کرنا ہوگا۔
ان ممالک کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے جس کے شہریوں کی مملکت آمد سے قبل انھیں کسی دوسرے ملک میں دو ہفتوں کا قرنطینہ کرنا ہوگا۔
ہدایات کے مطابق عمرے پر آنے والوں کے لیے فائزر، موڈرنا، اسٹرازینیکا یا جانسن اینڈجانسن ویکسین لگی ہونی چاہیے۔
ان ویکسینز کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں کوعمرے پر آنے کی اجازت ہوگی۔
قومی کمیٹی برائےحج و عمرہ کے رکن ہانی علی العمیری کے مطابق سعودی عرب میں 500 عمرہ کمپنیاں معتمرین کو خوش آمدید کہنے کی تیاری میں مصروف ہیں۔
انھوں نے کہا کہ صحت، سلامتی سے متعلق قواعد و ضوابط کو یقینی بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمرہ کی 6000 غیر ملکی کمپنیوں، 30 آن لائن پورٹلز کے ذریعے عمرہ رہائش کا انتظام ہوسکے گا۔
ہانی علی العمیری نے کہا کہ سعودی وزارت حج، عمرہ کے منظور شدہ پورٹلز کے تحت آن لائن بکنگ ہوسکے گی۔
Comments are closed.