لاہور کی سیشن کورٹ نے سستی سبزی فروخت کرنے والے کی عبوری ضمانت منظور کر لی اور پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج ساحر اسلام نے ملزم محمد وقاص کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سستی سبزی فروخت کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا جو خلاف قانون ہے، عدالت نے وقاص کی 7 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔
دوسری جانب سبزی فروش وقاص نے اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر کے خلاف کارروائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں بھی درخواست دے دی جس پر جسٹس علی ضیا باجوہ نے ڈی سی لاہور کو انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر رائے ونڈ عدنان رشید سے استفسار کیا کہ یہ کیا تماشا ہے، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ سر! غلطی سے ایف آئی آر میں رقم متضاد خانوں میں تحریر کی گئی، ایف آئی آر میں ترمیم کی درخواست دی ہے۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے استفسار کیا کہ آپ ایف آئی آر میں ترمیم کیسے کروا سکتے ہیں؟ یہ لوگوں کی زندگی اور آزادی کا مسئلہ ہے، رقم متضاد خانوں میں لکھنا غلطی نہیں بلکہ یہ غفلت کا ثبوت ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ایک سبزی والے سے اسسٹنٹ کمشنر کی کیا لڑائی ہو سکتی ہے؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اے سی نے درخواست گزار کے بھائیوں اور امام مسجد کیخلاف بھی مقدمات درج کرا دیے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ اسسٹنٹ کمشنر کے ماتحت عملے کا کوئی تنازع ہو گا، عدالت نے ہدایت کی کہ اگر اے سی رائیونڈ کا ماتحت عملہ ملوث ہو تو کارروائی یقینی بنائی جائے۔
اس موقع پر سبزی فروش وقاص نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی سہولت کےلیے سستی سبزی فروخت کرتا ہوں، وقاص نے الزام عائد کیا کہ اس نے بھتہ نہ دیا جس پر وہ سامان اٹھا کر لے گئے تھے۔
Comments are closed.