وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کی جانب سے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ سائبر کرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور فوری ایکشن لیا جائے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، آئی جی پنجاب، ڈی جی ایف آئی اے، قائم مقام چیئرمین نادرا خالد لطیف اور دیگرحکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں شہریوں کی ہراسانی، غیر اخلاقی وڈیوز اپلوڈ کرنے، سوشل میڈیا پر بلیک میلنگ اور شہریوں کی کردار کشی سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
ان تمام مسائل کا جائزہ لینے کے بعد سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد کی تشہیر، شہریوں کو ہراساں کرنے اور شہریوں کی کردار کشی کر کے ان کی ساکھ خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں سائبر کرائم بالخصوص ہراسانی اور توہین آمیز مواد اپلوڈ کرنے اور تشہیر سے متعلق قوانین مؤثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
ہراسانی اور کردار کشی کے معاملے پر پیکا 2016ء میں ضروری ترامیم لانے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔
یہ ورکنگ گروپ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور اتفاقِ رائے سے سفارشات مرتب کرے گا۔
اجلاس میں شہریوں کی شکایات کے لیے ایف آئی اے نے رابطہ نمبرز بھی جاری کیے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ توہین آمیز مواد اور شہریوں کی کردارکشی کے ذریعے ساکھ خراب کرنا کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی اور توہین آمیز مواد کی تشہیر سے معاشرے میں انتشار اور بگاڑ کا خدشہ ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ایسےجرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور کاروائی بلا تفریق ہو گی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ معاشرے میں اخلاقی اقدار پامال کرنے والوں کے خلاف متعلقہ ادارے زیرو ٹالیرنس پالیسی اپنائیں۔
اُنہوں نے عوام کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ شہری اپنی شکایات ایف آئی اے کے رابطہ نمبرز پر بھیجیں، ان شکایات پر بلا تاخیر عمل درآمد کریں گے۔
Comments are closed.