dailydot hookup app glasgow hookups dknight magicbox ii bluetooth hookup cctv grindr hookup tampa best place for discreet hookups married ford escort zx2 sr ecu hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

زہریلے پودے سے نکلنے والا مادہ کورونا کی ہر قسم کیخلاف موثر

نئی تحقیق میں  یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک زہریلے پودے سے نکلنے والا اینٹی وائرل مواد (زہریلا مواد) عالمی وبا کورونا وائرس کی تمام اقسام حتیٰ کہ ڈیلٹا ویرینٹ کے لیے بھی مؤثر ثابت ہوا ہے۔

برطانیہ کی یونیورسٹی آف ناٹنگھم کے سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آ ئی ہے ’تھپسیگارگین‘ (ٹی جی)،  (TG thapsigargin) ایک نئی قدرتی اینٹی وائرل دوا  کے طور پر ثابت ہوا ہے جو کہ SARS-CoV-2 کے  ڈیلٹا ویرینٹ سمیت دیگر وائرسز کو بھی روکنے کے لیے مؤثر ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کا نیا ویرئینٹ جیسے دنیا میں پھیل رہا ہے، پاکستان میں آئے گا، پاکستان میں کئی ہفتوں سے کورونا کیسز میں کمی آرہی ہے

یہ واحد زہریلا پودا کورونا وائرس کے تمام اقسام اور ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف پوری صلاحیت رکھتا ہے جس سے کورونا وائرس کی تمام اقسام کا علاج بھی ثابت ہو سکتا ہے، تحقیق کے مطابق اس  زیریلے پودے سے کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کا علاج بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا ویرینٹ، ایلفا ویرینٹ کے مقابلے میں چار گنا جبکہ بیٹا ویرینٹ کے مقابلے میں نو گنا تیزی سے پھیلتی ہے، یہی وجہ ہے کہ کورونا وائرس کی اب تک کی سب سے خطرناک قسم ڈیلٹا ویرینٹ کو قرار دیا جاتا ہے۔

جنوبی افریقا میڈیکل ایسوسی ایشن کی سربراہ ڈاکٹر اینجیلک کوئیٹزی کا کہنا ہے کہ اومی کرون مریضوں میں معمولی علامات ہیں اور وہ اسپتال میں داخل ہوئے بغیر صحت یاب ہو رہے ہیں۔

محقیقین کے مطابق ’Deadly carrot‘ یعنی ’زہریلی گاجر‘ کے نام سے مشہور اس پودے سے نکلنے والے مواد ’تھپسیگارگین‘ (ٹی جی) پر رواں سال فروری میں بھی تحقیق کی گئی تھی جبکہ اب اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ (ٹی جی) تیزی سے بدلتے ہوئے کورونا وائرس کے تبدیل شدہ قسم ڈیلٹا ویرینٹ کو بھی ختم کرنے کی صلاحیت ر کھتا ہے۔

محققین کے مطابق اس زہریلے پودے کی مدد سے تیار کی جانے والی دوا کی صرف ایک خوراک ہی تمام سِنگل ویرینٹ اور وائرسز کے گروپس مثلاً اے بی، اے ڈی، بی ڈی اور دیگر کا 95 فیصد خاتمہ کر سکتی ہے، ٹی جی سے بنی دوا انسانی بنیادی خلیے کے اندر تک جانے اور وائرس کے خاتمے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے عالمی سطح پر کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے ممکنہ مزید پھیلاؤ کا امکان ظاہر کردیا

سائنسدانوں کے مطابق اس تحقیق کے اگلے مر حلے میں ٹی جی سے باقاعدہ کورونا وائرس کی تمام اقسام سمیت انفیکشنز خلاف  بھی دوا بنانے کی کوشش کی جائے جس کے نتیجے میں  انسانوں کی جانوں کے ضیاع سے بچا جا سکے گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.