پنجاب کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 158 میں جھگڑے کے دوران تحریکِ انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ن لیگی کارکن کا سر پھاڑنے پر پولیس نے پی ٹی آئی رہنما جمشید اقبال چیمہ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
مذکورہ پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے پر لڑائی شروع ہوئی، پی ٹی آئی کارکنوں کا کہنا تھا کہ ہمیں اندر جانے سے روکا جا رہا ہے۔
ن لیگی کارکنوں کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشن میں جانے کا پرمٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے نہیں جانے دیا گیا۔
دونوں جانب سے جھگڑے کے دوران ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی اور کافی شور شرابہ کیا گیا۔
پولیس اور رینجرز نے پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کیا اور صورتِ حال کو قابو میں کیا۔
پولیس کے مطابق پی پی 158 میں ن لیگ کے زخمی کارکن نے جمشید اقبال چیمہ پر تشدد کروانے کا الزام لگایا ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس الزام پر پی ٹی آئی رہنما جمشید اقبال چیمہ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،ان کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔
Comments are closed.