رمضان کا بابرکت مہینہ اپنے اختتام کے ساتھ عید کی خوشیاں لاتا ہے، مسلمان ایک ماہ روزوں کے بعد عید پر مختلف اقسام کے پکوانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں مگر روزوں کے بعد اچانک بے تحاشہ کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
طبی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ کھانے میں اچانک تبدیلی کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ایسا نہ کرنا مجموعی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق رمضان میں ایک ماہ روزے رکھنے کے دوران ہمارے کھانے پینے کے معمولات میں تبدیلی آچکی ہوتی ہے، عید پر ہم انواع و اقسام کے پکوان سے وقت بے وقت لطف اندوز ہوتے رہیں تو اس کے منفی اثرات ہمارے معدے پر پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ایک ماہ روزے رکھنے کے بعد اچانک چٹ پٹے کھانے اور مرغن غذائیں آپ کے جسمانی نظام کو متاثر کرسکتی ہیں، جس سے نہ صرف آپ نڈھال بلکہ موٹاپے کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے طبی ماہرین عید کے دن کھانا کھانے میں اعتدال کا مشورہ دیتے ہیں۔
رمضان کے بعد کھانے پینے کا کیا معمول بنایا جائے؟
ماہِ صیام میں سحر سے افطار تک کھانے پینے کے وقفے کی وجہ سے معدے کی ایک خاص انداز میں تربیت ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ عید کے روز بہت زیادہ کھانا پینا معدے پر بوجھ اور امراض کا باعث بن سکتا ہے، اگر آپ اس مشکل سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو درج ذیل روٹین پر عمل کریں۔
نہار منہ میٹھا کھائیں
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ صبح کی شروعات میٹھا کھانے سے کیجیے، یہ میٹھی شے کھیر، شیر خورمہ اور میٹھے چاول ہوسکتے ہیں لیکن خیال رہےکہ عید کے موقع پر تیار ہونے والا شیرخورمہ بہت زیادہ نہ کھائیں۔
ان میٹھے کھانوں میں میوہ جات کا کثیر استعمال کیا جاتا ہے، جنہیں بغیر چبائے نگل جانا معدے کی گرانی کا سبب بنتا ہے۔
دوپہر کا کھانا سادہ ہونا ضروری ہے، رمضان کے فوری بعد بہت زیادہ مرغن اور چٹ پٹے کھانوں کا استعمال نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، عید کے دن دوپہر اور رات کے کھانے میں کم از کم چھ گھنٹے کا وقفہ رکھنا بے حد ضروری ہے کیونکہ روزے کے دوران معدہ 15 سے 16 گھنٹے تک آرام کا عادی ہوچکا ہوتا ہے اور وہ ردِعمل کے طور پر صحت کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
کھانے سے قبل پانی پینا
عید پر بدہضمی اور بد پرہیزی جیسے مسائل سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو کھانے سے پہلے دو گلاس پانی پیئیں، پانی کے یہ دو گلاس آپ کو کھانے کے دوران کم کیلوریز لینے میں مدد دیں گے اوریہ بڑھتی خوراک میں کمی لانے کا بھی بہترین طریقہ ہے۔
چٹ پٹے کھانوں میں احتیاط
عید کے موقع پر چٹ پٹے کھانے کھانے کا رواج عام ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کچوریاں، پراٹھے، حلوہ پوری کا ناشتہ جبکہ دوپہر اور رات میں لذیذ کھانوں کا استعمال معدے پر شدید دباؤ ڈالتا ہے، جس سے پیٹ خراب ہونے کا خدشہ رہتا ہے، اس لیے عید کے موقع پر ان کھانوں کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔
بلند فشار خون اور ذیابیطس کے مریضوں کو بالخصوص عید کے دن چٹ پٹے کھانوں کے زائد استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
جینے کے لیے کھائیں
کھانے کے لیے جب بھی بیٹھیں تو یہ مشہور قول ضرور یاد رکھیں کہ جینے کے لیے کھانا ہے، کھانے کے لیے نہیں جینا، اگرچہ یہ کوئی انقلابی جملہ نہیں مگر یہ کچھ سوچنے پر ضرور مجبور کرتا ہے۔
زیادہ کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اعصابی بیماریاں، دماغی کمزوری، بلند فشار خون، ذیابیطس اور پیٹ کے متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتے ہیں، اس لیے کھانے میں اعتدال سے کام لیں۔
کم سے کم آدھا گھنٹہ چہل قدمی لازمی کریں
ہم عید یا تہواروں کے موقع پر ورزش کرنا بھول جاتے ہیں لیکن ورزش سے متعلق یاد رکھیں کہ دوران ورزش انسان کا جسم خوش رکھنے والا ہارمون ایڈروفین خارج کرتا ہے جونہ صرف آپ کے کھانے کی اشتہا کو قابو میں رکھتا ہے بلکہ مزاج پر بھی خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔
رمضان کے بعد غذا میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال نہ بھولیں
عید پر مرغن غذائیں کھانے کے بجائے پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کریں، پھلوں اور سبزیوں میں موجود پانی اور فائبر پیاس بجھانے کے ساتھ پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتے ہیں۔
پھلوں میں موجود مٹھاس ہمارے جسم میں چینی کے لیے پائی جانے والی طلب کو پورا کرتی ہے، پھلوں کے استعمال سے آپ اتنا زیادہ میٹھا نہیں کھاتے جو وزن بڑھانے کا سبب بن جائے۔
سوفٹ ڈرنک سے گریز کریں
طبی ماہرین کے مطابق رمضان المبارک میں اعتدال سے کھانا کھانے کے بعد عید کے موقع پر لوگ بدپرہیزی کرتے ہوئے زیادہ میٹھی، مرغن اور کولیسٹرول سے بھرپورغذاؤں کا استعمال کرتے ہیں۔
کولیسٹرول والے کھانے کے بعد کولڈڈرنک کا استعمال کافی نقصان دہ ہوتا ہے۔
اس لیے کوشش کریں کہ عیدالفطر پر کھانے کے ساتھ کولڈرنک کے استعمال میں احتیاط برتی جائے۔
ضرورت سے زیادہ ٹھنڈےپانی اور برف کے استعمال سے بھی پرہیز کریں۔
Comments are closed.