سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے تعاون سے خواتین کے لیے شروع کیے گئے پہلے تربیتی پروگرام کے تحت رواں ماہ 18 خواتین بس ڈرائیور فارغ التحصل ہونے والی ہیں۔
حکومت سندھ کی جانب سے خواتین کی سہولت کے لیے شروع کی گئی پنک بس اب خواتین چلائیں گی۔ اس سے قبل پنک بسوں کے لیے خواتین کنڈیکٹرز کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔
حکومت سندھ کے ذیلی ادارے سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے خواتین کی تربیت کے لیے کراچی میں شروع کیا گیا۔
یہ تربیتی پروگرام پاکستان کا پہلا تربیتی پروگرام ہے جو صرف خواتین بس ڈرائیوروں کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
اس تربیتی پروگرام میں 17 خواتین کراچی جبکہ 1 حیدرآباد سے ہے جو روزانہ آبائی شہر سے ٹریننگ پروگرام میں شرکت کے لیے کراچی آتی ہے۔ اس پروگرام کا مقصد پبلک ٹرانسپورٹ سیکٹر میں خواتین کی افرادی قوت کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت خواتین بس ڈرائیوروں کو موٹر وے پولیس تربیت دے رہی ہے، انہیں ڈرائیورنگ کے علاوہ روڈ سیفٹی کے اصولوں کے بارے میں بھی سیکھایا جا رہا ہے۔ خواتین ڈرائیوروں کو سندھ حکومت کی درآمد کردہ الیکٹرک، ڈیزل الیکٹرک ہائبرڈ، سبز اور پنک بسیں چلانا سیکھایا جارہا ہے۔
دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سندھ کے سابق وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے خواتین ڈرائیوروں کے لیے تربیتی پروگرام کا تصور پیش کیا تھا۔
یہ تربیتی پروگرام پی پی پی کے وژن کی مکمل عکاسی کرتا ہے جو پاکستان کی ترقی کے لیے خواتین کو سماجی و اقتصادی طور پر بااختیار بنائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے ملک کی معاشی افرادی قوت میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شمولیت ضروری ہے۔ یہ قدم خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں عوامی خدمت کے شعبے میں فعال طور پر خدمات انجام دینے کا موقع فراہم کرے گا اور انہیں تحفظ کا احساس دلائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عام انتخابات کے نتیجے میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پیپلز پارٹی معاشرے کے پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کے اپنے ایجنڈے کو جاری رکھے گی تاکہ انہیں مالی طور پر خود کفیل بنایا جاسکے۔
Comments are closed.