وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف عدلیہ کے خلاف سازش کا مرکزی کردار ہیں، رانا شمیم کے حلف نامے کے پیچھے بھی وہی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ رانا شمیم نے شریف خاندان کے کہنے پر حلف نامہ جمع کروایا، حلف نامہ لندن میں نواز شریف کے بیٹے کے دفتر میں بیٹھ کر لکھا گیا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ 3 سال بعد رانا شمیم کا ضمیر کیسے جاگ گیا؟ باتیں بھی ہو رہی تھیں کہ رانا شمیم کو اقتدار میں آ کر پھر کوئی بڑا عہدہ دیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ سے متعلق لیڈر آف اپوزیشن شہباز شریف سے آج تک کوئی وضاحت نہیں ملی، شہباز شریف سے پوچھا جائےتو کہتے ہیں کہ میرے بچوں سے پوچھیں۔
وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی نے کہا کہ ہاؤس آف شریف کی ڈاکٹرائن کا وقت اب گزر چکا، چالان پیش کیے جانے کے بعد شہباز شریف کی ضمانت کا معاملہ دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیب میں وزیرِ اعلیٰ اور طاہر خورشید کے خلاف درخواست کمپلینٹ ویریفیکیشن کی سطح پر ہے۔
شہزاد اکبر کا مزید کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار خود بغیر پروٹوکول نیب کے بلانے پر پیش ہوئے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئی صدارتی نظام نہیں لا رہے۔
Comments are closed.