حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر بھر میں دھرنے شروع ہوگئے ہیں ،آج رات ہم شاہراہ فیصل بلاک کرنے کا لائحہ عمل دیں گے .
دھرنے کے تیرھویں دن میڈیا بریفنگ سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جو مسلسل کئی برسوں سے سندھ پر مسلط ہے اس نے یہاں سے تمام اداروں کو تباہ کیا ہے . انہوں نے کہاکہ پچھلے پانج برسوں سے یہ اعلان کررہے ہیں کہ دوسو بسیں آرہی ہیں ،لیکن آج تک وہ بسیں نہیں پہنچ سکیں . محکمہ ٹرانسپورٹ اب تک اس میگا سٹی میں کیوں کوئی ٹرانسپورٹ سسٹم نہ لاسکا. جھوٹے وعدے و جھوٹے اعلانات پہ چل رہے ہیں . شہر کے لیے کوئی بڑا پروجیکٹ نہیں مکمل کیا ، کے تھری کے بعد کے فور کا پروجیکٹ آج تک نہ بن سکا، یہ جو سندھ حکومت ہے اسے این ایف سی ایوارڈ سے پیسے ملتے ہیں، سندھ حکومت کا پچانوے فیصد ریونیو کراچی سے جنریٹ ہوتا ہے ، لیکن یہ کراچی سے تعصب برتتے ہیں ، اسے پیچھے لے جارہے ہیں.کے فور منصوبہ باربار ری ڈیزائن ہوتا ہے لیکن آج تک مکمل نہ ہوسکا ہے ، وفاق نے بھی اعلان کردیے لیکن 650ملین گیلن کے بجائے 260ملین گیلن پہ لے آئے اور اس پہ بھی فنڈنگ فراہم نہیں ہوئی جس سے یہ پراجیکٹ مکمل ہوسکے ، یہ سلوک ہے جو کراچی کے ساتھ یہ حکومتیں کررہی ہیں.تعلیم وصحت کے اداروں پر قبضہ کرلیا ہے اور کراچی پہ قبضے کا مطلب ہے کہ کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ ،کراچی کے مہاجر ،سندھی ،پنجابی ،سرائیکی ،بلوچ ،پختون سمیت تمام لسانی اکائیوں کے تمنائوں پہ قبضہ اور انکی سہولیات پہ قبضہ ہے .جب ہم یہ بات کرتے ہیں تو انکو تکلیف ہوتی ہے، اسے لسانی سیاست کا نام دیتے ہیں جنکی پوری سیاست ہی عصبیت و لسانیت پہ مبنی ہے وہ ہمارے خلاف یہی دعوی کرتے ہیں جبکہ ہم نے تو انسانیت کے لیے قربانیاں دی ہیں ،اسکی وجہ ہے کہ انکے پاس دلیل کا جواب نہیں ہے .
یہ دعوی کرتے ہیں کہ ہم بہت پاپولر پارٹی ہیں ،ہمارے سو ایم پی اے ہیں ، توبھئی آپ کے میئر چیئرمین بھی تو ہونے چاہئیں ، آپ نچلی سطح تک اختیارات منتقل نہیں کرنا چاہتے ، یہ وڈیرہ شاہی ذہن سے نکلنا نہیں چاہتے، اس ذہنیت سے نکلو اور سندھیوں کو بھی اختیارات دو ،مہاجروں کو بھی اختیارات دو.
انکا کہنا تھاکہ انکی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جائے کہ 3دن قبل مذاکرات کےلیے آئے لیکن اب تک کوئی چیز آگے نہیں بڑھی ،یہ انکی کریڈیبلٹی پہ سوال ہے .
آپ کی تاخیر سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے ،اگر آپ چاہتے ہیں جلدی جلدی میں کچھ دکھاوے کریں تو ہم دھرنا چھوڑ جائیں گے ،ہم نے یہ دھرنا ختم کرنے کے لیے نہیں منعقد کیا بلکہ مسئلے حل کرنے کےلیے یہ دھرنا دیا ہے . آپ دیکھ رہے ہیں کہ تین دن سے ہم نے شہر کے چوراہوں پہ دھرنا شروع کردیا ہے ،اور اب ہم شاہراہ فیصل بند کرنے کا لائحہ عمل دیں گے جس میں ہم آپکو بتائیں گے کہ کون کون سی شاہراہوں پہ ہم دھرنا دینے جارہے ہیں ،ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے ،یہ عوام کے اختیار کی جنگ ہے جو ہم لڑرہے ہیں ،اگریہ سمجھتے ہیں کہ ہم تھک جائیں گے تو جان لیں کہ ہم آنے والا دن ہمیں نئی توانائی بخش رہاہے
Comments are closed.