سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کراچی کی عدالت میں دعا زہرا کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی اجازت کے بغیر کوئی بھی دعا زہرا سے نہیں مل سکتا، عدالت کے تحریری حکم نامے کے بغیر چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ سے دعا کو کہیں منتقل نہیں کیا جائے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ کیس کے تفتیشی افسر نے سخت حفاظتی انتظامات میں دعا کو پیش کیا، بچی سے اس کی شناخت اور جہاں رہائش پذیر ہیں اس کےحوالے سے پوچھا گیا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر سے بھی وہاں کے ماحول کے حوالے سے پوچھا گیا۔
ملزم ظہیر کے وکیل نے کہا کہ دعا زہرا اپنا تفصلی بیان ریکارڈ کروانا چاہتی ہیں، جس کے جواب میں عدالت نے کہا کہ دعا زہرا کو آج بیان ریکارڈ کروانے کے لیے نہیں پیش کیا گیا تھا، بچی کی آج پیشی کا مقصد ان کے حقوق کا تحفظ اور سیکیورٹی کی فراہمی کا تھا۔
عدالت نے کہا کہ ملزم ظہیر کے وکیل کی بات تسلیم نہیں کی جاسکتی ہے، بچی کی کسٹڈی چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے حوالے کرنے پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔
Comments are closed.