جامعہ کراچی میں دھماکے کے بعد تحقیقات اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، خود کش حملہ آور خاتون کے زیرِ استعمال بنگلے کو سیکیورٹی اداروں نے سِیل کر دیا ہے۔
خود کش حملہ آور خاتون کے زیرِ استعمال بنگلہ سچل تھانے کی حدود میں رہائشی سوسائٹی میں واقع ہے۔
اہلِ محلہ کے مطابق بنگلے میں آٹھ دس دن کے بعد ایک فیملی آتی تھی جو کسی سے ملتی نہیں تھی۔
اہلِ محلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ بنگلہ کافی دنوں سے بند ہے، یہاں سے کسی کو گرفتار ہوتے نہیں دیکھا گیا۔
دوسری جانب کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے جامعہ کراچی میں چینی اساتذہ پر حملہ کرنے والی خودکش بمبار کے والد کے گھر کو سِیل کر دیا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے چھاپہ مار کارروائی اسکیم 33 میں واقعہ رہائشی سوسائٹی میں کی گئی۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق گھر سے لیپ ٹاپ اور مختلف دستاویزات قبضے میں لی گئی ہیں، گھر سے سرکاری نمبر پلیٹ کی گاڑی میں آمد و رفت ہوتی رہی ہے۔
سی ٹی ڈی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس گھر میں کچھ ہفتے قبل خاتون بمبار کی بہن کی شادی ہوئی تھی۔
خود کش بمبار خاتون کے 6 بہن بھائی ہیں، ایک بہن پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہے۔
سی ٹی ڈی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اہم دستاویزات تحویل میں لینے کے بعد گھر کو سِیل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل کراچی میں چینی اساتذہ پر خود کش حملے کی تحقیقات میں اہم انکشافات ہوئے کہ خاتون نے حملے سے قبل شوہر کے ساتھ شادی کی سالگرہ منائی۔
حملے کے بعد اس کے شوہر نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنی بیوی کے اقدام کی تعریف کی۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون حملہ آور کا شوہر اپنے دونوں بچوں سمیت روپوش ہے اور اُس کے ملک سے فرار ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ایک مشتبہ شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جس پر حملے میں سہولت کاری کا الزام ہے۔
ادھر جامعہ کراچی ایک روز بند رہنے کے بعد آج معمول کے مطابق کھل گئی جہاں تدریسی عمل جاری ہے۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں ایک روز قبل ہونے والے خودکش حملے میں 3 چینی شہری اور ڈرائیور خالد جاں بحق ہو گیا تھا۔
یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر خاتون نے وین قریب پہنچنے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 3 سے 4 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
Comments are closed.