اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر کے لیے دائر درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
تحریری حکم نامے میں پارلیمانی معاملات عدالت لانا ارکان کی جانب سے حلف کا پاس رکھنے میں ناکامی کا اعتراف قرار دیا گیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ارکان کی جانب سے معاملات عدالت لانے سے پارلیمنٹ کی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔
حکم نامے کے مطابق پارلیمنٹ فعال رکھنا اکثریت میں ہونے کے باعث حکومتی بنچوں کی ذمے داری ہے۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن بنچوں کی ذمے داری بھی کم اہم نہیں ہے۔
تحریری حکم نامے میں عدالت کو کوئی شک نہیں کہ پروڈکشن آرڈرز کا معاملہ پارلیمنٹ میں ہی حل ہو سکتا ہے۔
Comments are closed.