متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہم حق پرست ہیں، ملک کا کاروبار اب نہیں چلنے دیں گے۔
کراچی میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی والوں کا پانی چوری کر کے ٹینکر مافیا کے ذریعے فروخت کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی ہائیڈرنٹ ایم این ایز اور ایم پی ایز کے ہیں، شہریوں کو حقوق نہیں ملے تو یہاں کاروبارِ حکومت بھی نہیں چلنے دیں گے۔
ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر نے مزید کہا کہ ڈھائی لاکھ سے زائد نوکریاں دی گئیں، ایک نوکری کراچی اور حیدرآباد والوں کو نہیں ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ 40 سال پہلے کوٹہ مقرر کیا گیا، اس پر بھی نوکریاں نہیں مل رہیں، پیپلز پارٹی جعلی ڈومیسائل بنا کر نوکریاں دے رہی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ ملک بھر میں مردم شماری ہوئی لیکن کراچی کی آدھی آبادی کم گنی گئی، جہاں ہمارا ووٹر رہتا ہے، وہاں بڑی آبادی پر مشتمل ایک یوسی بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ڈاکو اور پریزائیڈنگ افسر مل کر ٹھپے لگا رہے ہیں، 9 سیٹیں ہماری ہیں، جیت کر دکھائیں گے۔
ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر نے کہا کہ اب فریاد نہیں کریں گے حق کے لیے قانون جو اختیار دیتا ہے، اسے استعمال کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنے میں فیملیز کے ساتھ شرکت کریں، آئندہ نسلوں کے حقوق کا مسئلہ ہے، ہر شخص دھرنے میں 10 افراد لے کر آئے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یکم مارچ سے مردم شماری کی رجسٹریشن شروع ہورہی ہے، اہل کراچی خود کو رجسٹرڈ کروائیں۔
انہوں نے کہا کہ نریندرمودی نے کشمیر ہڑپ کیا، عمران خان نے اپنی سڑکوں پر احتجاج شروع کردیا، ٹریفک روکنے سے کشمیر آزاد نہیں ہوسکتا۔
ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کا بدلہ کراچی سے لینے کی کوشش کی لیکن اہل کراچی نے یہ منصوبہ ناکام بنادیا۔
Comments are closed.