لاہور کی بینکنگ کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک توسیع کر دی۔
دوسری جانب لاہور کی سیشن کورٹ میں بھی جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی درخواستِ ضمانت کی سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے جہانگیر ترین اور ان کےصاحبزادے علی ترین کی عبوری درخواستِ ضمانت کی سماعت کی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں جہانگیر ترین اور علی ترین سمیت دیگر ملزمان نے حاضری مکمل کرائی۔
جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت کے روبرو کہا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین شاملِ تفتیش ہو رہے ہیں، ہم تفتیش میں مکمل تعاون کر رہے ہیں، ہم منی لانڈرنگ کے الزامات میں ثبوت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ جو الزامات ہیں ان میں سرخرو ہوں گے، دونوں مقدمات میں تمام تر الزامات کا ریکارڈ فراہم کر رہے ہیں۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ایف آئی اے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ جائے گی۔
ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ تمام الزامات کی تفتیش کر رہے ہیں، ملزمان کا نامکمل ریکارڈ کمرہ عدالت میں موجود ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کے ریکارڈ کا جائزہ لے کر فائل دوبارہ تفتیشی افسر کے حوالے کر دی۔
فاضل جج نے حکم دیا کہ انکوائری کی مکمل رپورٹ کہاں ہے اسے بھی پیش کیا جائے۔
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ انکوائری رپورٹ خفیہ ہوتی ہے۔
فاضل جج نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ ملزمان کی آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔
سیشن کورٹ نے جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی درخواستِ ضمانت کی سماعت کرتے ہوئے کیسز کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف ایف آئی اے حکام نے مقدمات درج کر رکھے ہیں۔
جہانگیر ترین شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے 2 مختلف مقدمات میں عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
عدالتوں میں پیشی سے قبل لاہور میں تحریکِ انصاف کے ارکان اسمبلی جہانگیر ترین کے گھر جمع ہوئے جو ان کے ہمراہ کورٹ بھی پہنچے۔
جہانگیر ترین کے گھر جمع ہونے والے رہنماؤں میں صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال، اسحاق خاکوانی اور راجہ ریاض بھی شامل ہیں۔
Comments are closed.