تحریکِ انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی ایف آئی اے دفتر لاہور میں پیشی کی اندرونی کہانی جیو نیوز نے پتہ چلا لی۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین اور علی ترین نے بتایا کہ بیرون ملک اثاثے ایف بی آر میں ظاہر ہیں، انہیں نہیں معلوم کہ فارمز کے بیچے گئے اثاثوں کی فہرست کہاں ہے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ 4ارب35کروڑ روپے قیمت مل ملازمین نے مقرر کی جبکہ علی ترین نے بتایا کہ ان 4ارب35 کروڑ روپے سے خاندان کے کمپنی کے ذِمے واجب الادا قرضے اتارے۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے مختلف سوالات کے جواب میں بتایاکہ کوئی سرمایہ کار نہیں ملا لہٰذا ایم سی بی کے کہنے پر فاروقی پلپ میں سرمایہ کاری کی۔
جہانگیر ترین نے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری میں 3 ارب روپے کا نقصان ہوا ، پبلک شیئر ہولڈرز سے کوئی حقیقت نہیں چھپائی۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اور علی ترین متعلقہ سوالات پر تفتیشی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے۔
Comments are closed.