جب ایک گھوڑے کی وجہ سے فلائٹ کو منزل پر پہنچنے کی بجائے واپس مُڑنا پڑا
،تصویر کا ذریعہGetty Images
(فائل فوٹو)
ایک بوئنگ 747 کارگو جیٹ کو اس وقت واپس مڑنا پڑا جب اس پر سوار ایک گھوڑے کی وجہ سے 30 ہزار فٹ کی بلندی پر افراتفری پھیل گئی۔
یہ جہاز نیو یارک سے بیلجیئم جا رہا تھا لیکن پرواز کے نوے منٹ بعد اسے واپس مڑنا پڑا۔
ایئر ٹریفک کنٹرول نے پائلٹ کو یہ کہتے ہوئے ریکارڈ کیا کہ ’ہمارے پاس جہاز میں ایک گھوڑا ہے جو کریٹ سے باہر نکل آیا ہے اور ہم اسے پکڑ نہیں ہا رہے۔‘
اس کے بعد ایئر اٹلانٹا آئس لینڈ کی فلائٹ 4592 کے پائلٹ نے جان ایف کینیڈی بین الاقوامی ایئر پورٹ پر واپس آنے کے بعد جانوروں کے ایک ڈاکٹر سے ملاقات کی درخواست کی۔
یہ ابھی تک واضح نہیں کہ گھوڑا کیسے باہر نکلا لیکن جب ایئرپورٹ پر جہاز اترا تو گھوڑا بے لگام تھا۔
جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ پر لینڈنگ کے وقت ایئر ٹریفک کنٹرول نے پائلٹ سے پوچھا کہ ’کیا آپ کو کوئی مدد چاہیے؟‘
جس پر پائلٹ نے جواب دیا کہ ’جی ہاں۔ ہمارے پاس ایک گھوڑا ہے جو مشکل میں ہے۔‘
ایئر اٹلانٹا آئس لینڈ نے اس واقعے پر تبصرے کے لیے بی بی سی کی درخواست کا جواب نہیں دیا اور ابھی تک اس بات کا بھی علم نہیں ہو سکا کہ گھوڑے کو بیلجیئم کیوں لے جایا جا رہا تھا۔
ماہرین کے مطابق اس کی ایک وجہ ریس کے لیے گھوڑوں کی نقل و حمل ہو سکتی ہے۔
لیکن یہ کوئی پہلی بار نہیں جب کوئی جانور جہاز میں اپنے کارگو سٹال سے فرار ہوا ہو۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اگست کے مہینے میں دبئی سے بغداد جانے والی عراقی ایئرویز کی پرواز میں ایک ریچھ نے خود کو اپنے کریٹ سے آزاد کر لیا تھا۔
Comments are closed.