جاپان میں پاکستانی سفارت خانے کے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر طاہر حبیب چیمہ کے خلاف کارروائی کے لیے سینیٹر افنان اللّٰہ نے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو خط لکھ دیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر ڈاکٹر افنان اللّٰہ نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر برائے جاپان طاہر حبیب چیمہ کے خلاف کرپشن، کک بیکس، اختیارات کے ناجائز استعمال اور جاپانی پولیس سے سفارتی استثنیٰ کے حصول جیسی شکایات پر وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو خط لکھا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ گزشتہ 3 برسوں سے جاپان جیسے اہم ملک میں بطور ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر تعینات طاہر حبیب چیمہ شعبۂ کسٹم کے افسر ہیں جو اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے دور میں وزیرِ اعظم ہاؤس میں تعینات ہوئے، وہاں سے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی سفارش پر ہی انہیں جاپان میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسر تعینات کیا گیا۔
سینیٹر ڈاکٹر افنان اللّٰہ نے خط میں کہا ہے کہ ان 3 سال میں ان پر پاکستانی اور جاپانی اداروں نے کرپشن، کک بیکس، اختیارات کے ناجائز استعمال، بے نامی جائیداد سمیت اپنے بچاؤ کے لیے سفارتی استثنیٰ کے حصول جیسے سنگین الزامات عائد کیے ہیں، ان کے خلاف وزارتِ تجارت اور نیب نے بھی انکوائریز شروع کر رکھی ہیں، اس کے باوجود بھی وہ عہدے پر تعینات ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ طاہر حبیب چیمہ کی ذمے داریوں میں پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرنا سب سے اہم ذمے داری سمجھی جاتی ہے، وہ بھی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے۔
سینیٹر ڈاکٹر افنان اللّٰہ کا خط میں کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کی جاپان کے لیے برآمدات سکڑ کر صرف 200 ملین ڈالرز تک رہ گئی ہیں جبکہ نیب میں طاہر حبیب چیمہ کے خلاف انکوائری نمبر 47/9/791-22/CVC/NABKP/271150/1586 جاری ہے جبکہ وزارتِ تجارت کی جانب سے بھی طاہر حبیب چیمہ کے خلاف انکوائری نمبر 2-21-2019-ADMIN.11-TO-1 جاری ہے لیکن اثر و سوخ کی بدولت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
خط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ طاہر حبیب چیمہ نے اپنی مبینہ کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنے والے کم از کم 6 پاکستانیوں کے خلاف جاپانی پولیس میں سفارتی طاقت استعمال کرتے ہوئے مقدمات بھی درج کرائے ہیں جبکہ کئی پاکستانیوں کے کاروبار کو بھی اپنا سفارتی عہدہ استعمال کر کے تباہ کیا ہے۔
وزیرِ خارجہ کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ طاہر حبیب چیمہ نے جاپان میں اپنے رشتے داروں کے ساتھ مل کر بڑی مالیت کے کاروبار شروع کر رکھے ہیں، ان کے نام پر کئی پراپرٹیز خریدی گئی ہیں، اب جاپان میں ملازمتوں کے لیے درخواستیں بھی دے رہے ہیں، اس کے ثبوت بھی جاپانی اداروں کے پاس موجود ہیں۔
خط میں وزیرِ خارجہ سے درخواست کی گئی ہے کہ مذکورہ افسر جاپان میں پاکستان کی بدنامی کا سبب بن رہا ہے، اس کے خلاف فوری طور پر تادیبی کارروائی شروع کی جائے، اسے فوری طور پر پاکستان واپس بلایا جائے اور تحقیقات کے نتیجے میں اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی بھی کی جائے، عنقریب اس مسئلے کو پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا جائے گا۔
Comments are closed.