چچا کے جائیداد بیٹیوں کے نام کرنے کے خلاف بھتیجے کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کردیا۔
قاسم علی نے چچا کی جانب سے چاروں بیٹیوں کو جائیداد گفٹ کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر جسٹس شان گل نے قاسم علی وغیرہ کی درخواستوں کو خارج کرتے ہوئے فیصلہ دیا۔
عدالت نے کہا کہ بیٹا نہ ہو تو باپ کا زندگی میں بیٹیوں کو جائیداد گفٹ کرنا انوکھی بات نہیں، والد موت کے بعد جائیداد بھائیوں اور بھتیجوں سے بچانے کے لیے بیٹیوں کےنام کرجاتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ جہاں خواتین کو اپنا تحفظ خود کرنا ہو وہاں والد بیٹیوں کے تحفظ کے لیے بہت کچھ کرتا ہے، والد چاہتا ہے کہ جب وہ دنیا میں نہ ہو تو بیٹیوں کو کم سے کم مشکلات پیش آئیں، والد کا ایسا اقدام ضرورت بن جاتا ہے۔
جسٹس شان گل نے ریمارکس دیے کہ والد کا بیٹیوں کے معاشی تحفظ کے لیے ایسا کرنا اختیاری نہیں ضرورت ہے، باپ بھائی نہ ہوں تو مرد رشتے داروں کا بیٹیوں کو بے دخل کرنے کا ڈر والد کو رہتا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر خواتین کو وقار نہ ملے تو وہ مرد رشتے داروں کے رحم و کرم پر ہوتی ہیں۔
Comments are closed.