قائد اعظم ٹرافی میں سندھ کی نمائندگی کرنے والے جادوگر اسپنر ابرار احمد نے کہا ہے کہ تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا میرا خواب ہے۔
جیونیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ابرار کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرکٹ میں ٹیپ بال کے دوران فنگر اسپن کرنا سیکھی، راشد لطیف کرکٹ اکیڈمی میں ہارڈ بال کرکٹ سیکھنا شروع کی۔
ابرار احمد نے کہا کہ سری لنکا کے اجنتھا مینڈس کو دیکھ کر مسٹری اسپن کرنا سیکھی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر اور ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کے بارے میں بات کرتے ہوئے نوجوان اسپنر نے کہا کہ ثقلین کا دنیا بھر میں نام ہے، ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے۔
ابرار احمد کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے دوران افغانستان کے مجیب الرحمٰن کے ساتھ بولنگ کی، مجیب الرحمٰن نے مسٹری اسپنر ہونے کے ناطے میری حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے بتایا کہ مجیب الرحمٰن نے کہا تھا کہ آپ کے پاس مسٹری اسپن کی کافی ورائٹی ہے۔
نوجوان کرکٹر کا کہنا تھا کہ میری تینوں فارمیٹ میں پرفارمنس دینے کی کوشش ہے، گزشتہ سیزن فرسٹ کلاس میں اچھی کارکردگی تھی، اب 11 آؤٹ کیے۔
ابرار نے کہا کہ مسٹری اسپن میں ویری ایشن کا استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔
Comments are closed.