بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

تربوز کا استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے

موسم گرما کے آتے ہی ہر کسی کا من پسند پھل تربوز بھی وافر مقدار میں بازاروں میں دستیاب ہوتا ہے جس کے استعمال کے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں مگر زیادہ استعمال کے نتیجے میں یہ  لذیذ لال پھل مضر صحت بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے رمضان کے دوران پانی کی کمی دور کرنے، موڈ بہتر، خوشگوار بنانے اور بوجھل طبیعت ہلکی کرنے کے لیے خوش ذائقہ پھل تربوز کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے جس کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

رمضان کے آتے ہی 11 مہینوں سے بنی روٹین اچانک بدل جاتی ہے جس کے سبب کچھ افراد کو روزہ افطاری سے کچھ گھنٹے قبل سر درد کی شکایت رہنے لگتی ہے، اس سر درد سے نہ صرف موڈ خراب ہوتا ہے بلکہ غصہ بھی آنے لگتا ہے، اس درد کا علاج ضروری ہے ورنہ روزہ دار تکلیف کے نتیجے میں توجہ سے عبادت کرنے سے بھی قاصر رہتا ہے۔

رمضان ایک بابرکت مہینہ ہے جس کے آتے ہی ہر گھر میں عبادتوں سمیت سحری اور افطاری کابھی خوب اہتمام کیا جاتا ہے، مگر اس ایک مہینے کے دوران 11 مہینوں کے مقابلےمیں کھانے پینے کی روٹین بدلنے اور کچھ اپنی ہی غلطیوں کے سبب انسان مشکلات میں گھرا رہتا ہے جس سے چھٹکارہ حاصل کرنا ضروری ہے۔

اس ہرے اور لال پھل کے گودے میں 92 فیصد حصہ پانی کا موجود ہوتا جو کہ گردوں اور آنتوں کی صفائی کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے۔

تربوز میں پانی کی وافر مقدار سمیت متعدد قدرتی اجزا جیسے کہ وٹامن اے، بی 6، سی، پوٹاشیم، لائیکوپین اور دیگر صحت کے لیے بنیادی قرار دیئے جانے والے اجزا بھی پائے جاتے ہیں جبکہ صحت کے لیے اس مفید پھل کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے نتیجے میں منفی اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔

ہرے پتوں پر مشتمل گھروں میں بطور سالن یا پکوڑوں میں شامل کر کے پکائی جانے والی پالک کے استعمال سے صحت پر بے شمار طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں جنہیں جاننے کے بعد پالک سے مزید فوائد حاصل کیے جا جا سکتے ہیں۔

رمضان المبارک کا مہینہ ہر سال بڑی تیزی سے گزر جاتا ہے اور اس دوران رمضان کے مہینے کے مطابق خود کو ڈھالنے اور روٹین کو بہتر بنانے کا وقت ہی نہیں ملتا اور یہ مہینہ ختم ہو جاتا ہے، اسی لیے رمضان سے متعلق منصوبہ بندی کرنا ضروری ہے اور چند مضر صحت عادات سے چھٹکارہ حاصل کر کے اسے مزید فائدہ مند بنایا جا سکتا ہے۔

تربوز کے مطلوبہ مقدار سے زیادہ استعمال کے نتیجے میں صحت پر آنے والے مضر صحت اثرات مندرجہ ذیل درج ہیں:

طبی ماہرین کے مطابق پانی انسانی جسم کے لیے بنیادی ضرورت ہے مگر جسم میں پانی کی وافر مقدار بھی مضر صحت ثابت ہوتی ہے، جسم میں پانی کی مقدار بڑھ جانے سے سوڈیم (نمک) کی سطح کم ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں  سر چکرانے سمیت دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

اسی لیے تربوز کا زیادہ مقدار میں استعمال کرنا جسم میں پانی کی مقدار کو بڑھا سکتا ہے، پانی خارج نہ ہو نے اور زیادہ دباؤ کے سبب خون کا پریشر بڑ ھ جاتا ہے جس کے سبب ٹانگوں میں سوجن، تھکاوٹ، گردوں کی کارکردگی متاثر ہونے کی شکایت ہو سکتی ہے۔

رمضان مبارک کے آتے ہی پھل فروٹ کے استعمال میں اضافہ ہو جاتا ہے جبکہ زیادہ تر پھل علیحدہ کم اور چاٹ بنا کر زیادہ کھائے جاتے ہیں جس کے صحت پر بے شمار فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

ہم میں سے بہت سے لوگ تُلسی کے بیج کے استعمال اور اُس کے قدرتی غذائی فوائد سے بےخبر ہیں، تلسی کے بیج جو عام طور پر ’تخم بالنگا‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں، یہ موسم گرما میں ہمارے جسم کو بہت سے فوائد فراہم کرتے ہیں۔

تربوز پانی اور فائبر حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، اس پھل کی زیادہ مقدار کھانے سے نظام ہاضمہ کے مسائل جیسے کہ ہیضہ، پیٹ پھولنے، گیس کی شکایت ہو سکتی ہے، تربوز میں موجود جُز لائیکوپین کی زیادہ مقدار بھی مضر صحت قرار دی جاتی ہے ۔

ذیابیطس کے شکار افراد کو ہر پھل کا استعمال اعتدال میں رہتے ہوئے کرنا چاہیے، تربوز بھی خون میں شوگر لیول بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔

تربوز میں گلیسمک انڈیکس کی موجودگی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، تربوز کو روزانہ کھانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔

پوٹاشیم سے بھر پور پھل تربوز دل کو صحت مند رکھنے، ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے مگر حد سے زیادہ پوٹاشیم کا استعمال بھی خون کی شریانوں سے جڑے مسائل جیسے کہ دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی پیدا کر سکتا ہے۔

رمضان کریم کا مہینہ جہاں انسانی صحت کا پیغام لاتا ہے وہیں اگر رحمتیں اور برکتیں سمیٹنے کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر وزش بھی کر لی جائے تو اس مہینے کے مزید فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، مگر یہ جاننا نہایت ضروری ہے کہ رمضان کے دوران ورزش کے لیے بہتر وقت کونسا ہے؟

ایک دن میں تربوز کا کتنی مقدار میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟

غذائی ماہرین کے مطابق سو گرام تربوز میں 30 کیلوریز اور 6 گرام شوگر کی مقدار پائی جاتی ہے۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دن میں آدھا کلو تربوز کا استعمال کیا جا سکتا ہے، تربوز کی اس مقدار میں 150 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔

تربوز کی مقدار بڑھنے سے شوگر لیول اور کیلوریز بھی بڑھتی ہیں، آدھا کلو تربوز کی مقدار مییں  شوگر کی مقدار 30 گرام تک پہنچ جا تی ہے، اسی لیے اس کے استعمال سے قبل کلوریز اور شوگر کی مقدار سے متعلق جاننا نہایت لازمی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.