پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ تباہی سرکار سے پہلے چینی کی قیمت 55 روپے فی کلو تھی جبکہ موجودہ حکومت میں چینی کی قیمت 115/120 روپے فی کلو تک چلی گئی ہے۔
شیری رحمان نے اپنے بیان میں چینی کی بڑھتی قیمتوں پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی۔
اُنہوں نے کہا کہ شوگر ملز کو ایکسپورٹ سبسڈی دی جس سے چینی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی۔
شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ پہلی بار چینی کی قیمتیں بڑھنے کے بعد کم نہیں ہو رہیں، پھر بھی ’’صاف چلی شفاف چلی؟‘‘
واضح رہے کہ ملک بھر میں چینی کی قیمت 100 روپے سے 120 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
Comments are closed.