وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک سے پیسہ باہر لے جانے والے ملک کے سب سے بڑے غدار اور مجرم ہیں، یہ نام عوام کا لیتے ہیں اوراقتدار میں آ کر اپنا پیٹ پالتے ہیں، ملک میں بڑے چوروں کا احتساب ضروری ہے، نیب 20 سال سے ہے، لیکن اس حکومت سے پہلے کبھی نیب نے بڑے لوگوں پر ہاتھ نہیں ڈالا۔
وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے لیے ترقیاتی پیکیج کے آغاز کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ان سے بھی غلط فیصلے ہوجاتے ہیں ،ٹکٹ دینے میں بھی غلط فیصلے ہوئے لیکن وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے انتخاب میں غلطی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ خالد خورشید اپنے علاقے کا سوچتے ہیں، عمران خان نے کہا کہ ناکافی وسائل کے باوجود گلگت بلتستان کے لئے تین سو ستر ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج دینے پر اسد عمر کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ قرض کی ادائیگی کی وجہ سے ہمارے پاس کم پیسہ ہوتا ہے، کم پیسے کے باجود اس طرح کا پیکج ، بڑاکارنامہ ہے، 15سال کی عمر میں پہلی بار اسکول ٹرپ کے ساتھ گلگت بلتستان آیا، اس وقت ٹریکنگ کے دوران اس علاقے کے لوگوں کی مہمان نوازی دیکھی۔
عمران خان نے کہا کہ خراب سڑکوں کی وجہ سے یہاں لوگ کم آتے تھے، پاکستان کے رہنے والوں کو نہیں پتا کہ یہ علاقہ کتنا خوبصورت ہے،ہمارے حکمران چھٹیاں منانے لندن جاتے ہیں، ان کو اس علاقے کا پتا ہی نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جی بی کااصل پوٹینشل سیاحت ہے، پاکستان کی برآمدات 25 ارب ڈالر ہے، سوئٹزرلینڈ صرف سیاحت سے 60 سے 80 ارب ڈالر کماتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سسٹم کی اپ گریڈیشن ،یوتھ اسکلز ،سیوریج کے ضروری منصوبے ہیں ، اسکردومیں بین الاقوامی پروازیں لائی جاسکیں گی۔
عمران خان نے کہا کہ جس ملک میں انصاف نہ ہو وہ کبھی عظیم ملک نہیں بن سکتا، جس ملک میں انصاف نہ ہو،قانون کی بالادستی نہ ہو وہاں خوشحالی نہیں آسکتی، طاقتور لوگ جو چوری کرتے ہیں وہ ملک تباہ کردیتے ہیں، طاقتورلوگ اربوں میں چوری کرتے ہیں اورملک سے باہر بھیج دیتےہیں۔
اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ قوم اپنی آزادی اورخوشحالی جدوجہد سے لیتی ہے، یہاں بھی کرپٹ مافیا بیٹھاہے جس سے آزادی لینی ہے، فیصلہ سازی کے اختیارات گلگت بلتستان کو دینے کی شروعات ہوچکی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے منصوبے کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے، اگر جنگلات کی دیکھ بھال نہ کی تو کبھی سیاحت کو فروغ نہیں مل سکے گا ۔
Comments are closed.