پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف روسی صدر کے سامنے ایسے بیٹھے تھے جیسے بچہ پرنسپل کے سامنے بیٹھتا ہے، بیرونی سازش سے کسی کو مسلط کیا جاتا ہے تو وہ ایسی حرکتیں کرتا ہے۔
پنجاب کے شہر رحیم یار خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بیرونی سازش سے آنے والے قوم کو شرمندہ کرواتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں سیلاب ہے، وزیراعظم، وزیر خارجہ آپ امریکا کیا کرنے گئے ہیں؟ وزیراعظم اور وزیرخارجہ امریکا میں مہنگے ترین ہوٹلوں میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ شہباز شریف سیکریٹری جنرل سےکہہ رہے تھے آپ جو امداد دیں گے، ہم چوری نہیں کریں گے، ایک طرف دنیا سے بھیک مانگ رہے ہیں دوسری طرف اس کابینہ نے نیب قانون تبدیل کیا۔
عمران خان نے کہا کہ باہر کی دنیا کو علم ہے وہ کبھی ان کو پیسا نہیں دیں گے، جو بھی انہیں پیسا دے گا، وہ آپ کی آزادی کا سودا کرے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ ڈرے ہوئے ہیں جب بھی الیکشن ہوں گے تحریک انصاف جیت جائے گی، ان کا منصوبہ ہے توہین کا الزام لگا کر قتل کروادیں، ان کے ساتھ سازشی ٹولہ کوشش کر رہا ہے کہ قوم ان کی غلامی کرے۔
عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار ن لیگ کی حکومت میں ہی ملک سے باہر بھاگا، اب جو این آر او مل رہا ہے ڈیل کے تحت ان کو واپس لایا جارہا ہے، جب ہمیں حکومت ملی تو سب سے بڑا خسارہ اسحاق ڈار چھوڑ کر گیا تھا، اب کوئی سمجھ رہا ہے کہ اسحاق ڈار آکر ملک کو ٹھیک کر دے گا، کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم چپ کرکے یہ تماشہ دیکھیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنہوں نے سازش کرکے ہماری حکومت گرائی آج آپ ذمہ دار ہیں، شہباز شریف اس خاتون کے سامنے پیسوں کے لیے بس رویا نہیں، انٹرویو لینے والی عورت کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔
عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں یہ کرپشن کیس ختم کر رہے ہیں کیا یہ صرف میری ذمہ داری ہے؟ کیا ان چوروں کو یہ کیسز ختم کرنے سے روکنا آپ کی ذمہ داری نہیں؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ طاقت ان کے پاس ہے اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ وہ نیوٹرل ہیں، یہ رانا ثناء اللّٰہ ہمیں ڈرا رہا ہے، رانا ثناء اللّٰہ تم اور تمہارا ڈر پوک شہباز شریف دونوں سن لو، اس بار کپتان پوری تیاری سے آئے گا، مجھے پتا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ کو کیا کرنا ہے، مگر رانا ثناء اللّٰہ کو نہیں پتا کہ مجھے کیا کرنا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پیسا تو نواز شریف کا تھا جائیدادیں کیوں اپنے نام پر نہیں خریدیں، جائیدادیں اس لیے اپنے نام پر نہیں خریدیں کہ پیسا چوری کا تھا، جب مریم کو پتا چلا کہ بھانڈا پھوٹ گیا تو کہتی ہے کہ میرے دادا ارب پتی تھے۔
Comments are closed.