بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

بھارتی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے مسلم طالبہ کے داخلے پر پابندی لگادی

بھارت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی انتظامیہ نے ایم فل میں داخلے کے حوالے سے مقالہ جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع کیلئے احتجاج کرنے والی ریسرچ اسکالر اور سماجی کارکن صفورہ زرگر پر پر پابندی لگادی۔ 

خیال رہے کہ یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب مقالہ جمع نہ کروانے کی بنیاد پر ایم فل کے داخلے منسوخ کردیے گئے تھے۔ 

اس حوالے سے جامعہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ مظاہرے اور مارچ صفورہ زرگر پر پابندی کی وجہ بنے۔ 

جامعہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ صفورا زرگر جامعہ کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے طلبہ کو اشتعال دلوا کر اپنا سیاسی ایجنڈا پورا کر رہی ہیں۔ 

خیال رہے کہ سماجی کارکن صفورہ زرگر کو دہلی مظاہروں کے دوران گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ انہیں جون 2020 میں حاملہ ہونے کی وجہ سے ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ 

واضح رہے کہ جامعہ کی انظامیہ کی جانب سے صفورہ زرگر اور دیگر ساتھیوں کو 29 اگست کو جامعہ سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ اور دیگر طلبہ جامعہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اپنے مقالے جمع کروانے کے لیے تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.