وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ بھارت، سری لنکا، نیپال، ویتنام ہم سے مہنگا پیٹرول بیچ رہے ہیں، میرا بجٹ میں پیٹرولیم لیوی کا 600 ارب کا ہدف ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کی سپلائی لائن اثر انداز ہوئی، دنیا بھر میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں چینی اس وقت 430 ڈالر فی ٹن ہے، عالمی مارکیٹ میں 2018ء میں چینی 240 ڈالر فی ٹن تھی، ہم غریب عوام کو فوڈ سبسڈی دیں گے، آٹے، گھی، چینی اور دالوں پر سبسڈی دیں گے۔
وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے ہم پناہ گاہ بنا رہے ہیں، انتظامی طور پر کسان سے ریٹیل تک چیک کر رہے ہیں کہ کون پیسے بنا رہا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ سیمنٹ، گھی اور پولٹری میں کارٹلائزیشن ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میڈیم اور لانگ ٹرم پلان بنائیں تاکہ کرائسز نہ آئیں، ہم نے پیٹرولیم لیوی عوام کو واپس کر دی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھی ہیں ہم نے 13، 14 فیصد بڑھائی ہیں۔
شوکت ترین نے یہ بھی بتایا کہ اس مہینے کے آخر میں کامیاب پاکستان پروگرام لانچ ہو جائے گا، مڈل مین کا کردار ختم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم کےمعاونِ خصوصی جمشید چیمہ نے کہا کہ دنیا میں اس وقت پیٹرولیم کی اوسط پرائس 201 روپے ہے، ہم 201 روپے کے مقابلے میں پیٹرول 124 روپے بیچ رہے ہیں۔
Comments are closed.