بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) رہنماؤں کے متنازع بیانات کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے گھر مسمار کئے جانے کا معاملہ عدالت میں پیش کردیا گیا۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق اترپردیش میں بھارتی سپریم کورٹ کے زیر اہتمام مسلمانوں کے گھر گرائے جانے کے خلاف درخواست پر آج سماعت ہوئی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ منصفانہ طریقے کار کو اپناتے ہوئے تمام تر کارروائی قانون کے مطابق کی جائے، ہر شہری کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے۔
عدالت نے مزید کہا کہ گھروں کو گرانے سے روکا نہیں جاسکتا لیکن اترپردیش کے قانون کے مطابق انہدام سے قبل 15 سے 40 دن کا وقت دینا ضروری ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اترپردیش حکومت جمعیت علمائے ہند و دیگر کی درخواستوں پر جواب جمع کرائے
عدالت نے مسلمانوں کے گھر مسمار کیے جانے کے معاملے پر اتر پردیش حکومت کو 3 دن میں حلفیہ بیان جمع کرانے کا حکم جاری کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت نے جمعیت علمائے ہند کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔
Comments are closed.