چوہوں پر کیے گئے ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ورزش اور صحت بخش خوراک بعد کی زندگی یعنی بلوغت کے بعد بڑے دماغ اور فکر و پریشانی و بے چینی کی سطح کو کم کرنے کا سبب بنتی ہے۔
اسی وجہ سے خوراک اور ورزش کو ہمیشہ اچھی صحت کے لیے اہم اور ضروری قرار دیا جاتا ہے۔
یہ تحقیق پہلی آزمودہ بنیاد ہے جس میں ان دونوں یعنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں اچھی خوراک اور ورزش طویل المدت صحت بخش زندگی کی بنیاد ہوتی ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا ریور سائیڈ میں اس اسٹڈی کے سربراہ اور یو سی آرفزیولوجی ڈاکٹرل اسٹوڈنٹ کے مارسیل کینڈی کے مطابق اس تحقیقی سے یہ پتہ چلا کہ جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر کے پاس جاکر اپنے وزن کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہیں تو ڈاکٹر فوری طور پر آپ کو ورزش اور کم کھانے کا مشورہ دیتا ہے۔
اسی طرح محققین نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ بچپن میں ورزش کرنے سے بعد کی زندگی میں بے چینی پر مبنی رویہ میں کمی آتی ہے، اس کے ساتھ ہی اس سے عمومی طور پر بالغ لوگوں کے پٹھے مضبوط اور دماغ کا سائز بڑھ جاتا ہے۔
جب چوہوں کو مغربی انداز کے کھانے پینے کی اشیا جو کہ زیادہ چکنائی اور چینی پر مبنی تھیں دی گئیں تو وہ نہ صرف موٹے ہوگئے بلکہ اس بلوغت کو پہنچے کہ وہ غیر صحت بخش خوراک کو ترجیح دینے لگے۔ لہٰذا یہ ثابت ہوا کہ ورزش اور صحت بخش خوراک کا بعد کی زندگی میں دماغی اور جسمانی صحت میں اہم کردار ہے۔
Comments are closed.