بِل گیٹس کا دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں سے نکلنے کا عہد
- ڈینیئل ٹامس
- بزنس رپورٹر، بی بی سی نیوز
بل گیٹس اور ان کی سابقہ بیوی ملینڈا فلاحی کاموں کے لیے اربوں ڈالر عطیہ کر چکے ہیں
ارب پتی افراد میں شامل بِل گیٹس نے اپنی دولت فلاحی کاموں کے لیے وقف کر دینے کا اپنا وعدہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ بالآخر ان کا نام دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست سے ’خارج‘ ہو جائے گا۔
کمپیوٹر مصنوعات بنانے والی کمپنی مائیکروسافٹ کے شریک بانی نے یہ بات اس موقع پر کہی جب انھوں نے اعلان کیا کہ وہ فلاح و بہبود کے کاموں میں مصروف اپنے رفاہی ادارے کو 20 ارب ڈالر کا عطیہ دیں گے۔
اِمارت کے لحاظ سے دنیا کی چوتھی امیر ترین شخصیت کا کہنا تھا کہ ان پر یہ ’فرض‘ عائد ہوتا ہے کہ اپنے وسائل معاشرے کو لوٹا دیں۔
بِل گیٹس نے اپنی دولت خیرات کرنے کا اعلان سب سے پہلے 2010 میں کیا تھا مگر اس کے بعد سے اس میں دگنا اضافہ ہو چکا ہے۔
فوربز میگزین کے مطابق اس وقت وہ 118 ارب ڈالر کے مالک ہیں، مگر اس ماہ بِل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کو عطیہ دینے کے بعد اس میں خاصی کمی واقع ہو جائے گی۔ یہ رفاہی ادارہ انھوں نے اپنی سابقہ بیوی کے ساتھ مل کر سنہ 2000 میں قائم کیا تھا۔
ایک ٹویٹر تھریڈ میں بل گیٹس نے کہا ہے کہ ’عالمگیر مسائل‘ بشمول عالمی وبا، یوکرین اور موحولیاتی تبدیلی جیسے بحرانوں کی وجہ سے ان کی فاؤنڈیشن اپنے اخراجات 6 ارب ڈالر سالانہ سے بڑھا کر 2026 میں 9 ارب ڈالر سالانہ تک لے جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ ’میں جب مستقبل کی طرف دیکھتا ہوں، تو اپنی تمام دولت فاؤنڈیشن کو دینے کا ارادہ کر لیتا ہوں۔ میں نیچے جاتا جاؤں گا اور بالآخر دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست سے خارج ہو جاؤں گا۔
’مجھ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ میں اپنے وسائل معاشرے کو اس طرح سے واپس کرو کہ اس کا (لوگوں کی) مشکلات کم کرنے اور زندگیاں بہتر بنانے پر زبردست اثر ہو۔ اور مجھے امید ہے کہ دوسرے امیر اور مراعات یافتہ لوگ بھی اس میں شامل ہوں گے۔‘
گیٹس فاؤنڈیشن ملیریا جیسے امراض کے خاتمے، تعلیم کے فروغ اور حفظان صحت کے ناقص نظام کو بہتر بنانے کے لیے مختلف ملکوں میں کام کر رہی ہے۔ سنہ 2020 میں اسے دنیا کا دوسرا بڑا رفاہی ادارہ خیال کیا گیا تھا جس کے پاس 49.8 ارب ڈالر کے اثاثے موجود تھے اور جسے کئی امیر لوگوں کی حمایت حاصل تھی جن میں ارب پتی سرمایہ کار وارن بوفٹ بھی شامل ہیں۔
اگرچہ نے ادارے نے اچھے کام کیے ہیں، مگر بعض لوگوں نے شخصی اداروں کے اس قدر زیادہ با اثر ہونے کے اخلاقی پہلو کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ فاؤنڈیش عالمی ادارۂ صحت کو نجی شعبے میں سب سے زیادہ عطیہ دیتی ہے۔ 2018 میں اس نے امریکہ کے بعد سب سے زیادہ عطیہ دیا تھا۔ اس سلسلے میں اس وقت تشویش میں اضافہ ہو گیا تھا جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فنڈنگ بند کر دینے کی دھمکی دی تھی۔
فوربز میگزین کا دنیا کی امیر ترین شخصیت کا ٹائٹل 1995 سے 2010 تک اور پھر 2013 سے 2017 تک بل گیٹس کے پاس رہا تھا۔
سنہ 2017 میں ان کی جگہ امیزن کے بانی جیف بزوس نے لے لی تھی جس کے بعد 2022 میں یہ اعزاز ٹیسلا کے سربراہ ایلن مسک کو حاصل ہوا۔
Comments are closed.