بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت نے حزب مخالف کی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن میں 4 ہزار سے زائد کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے۔
ہیومن رائٹس واچ نے بنگلہ دیش میں اپوزیشن کارکنوں کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ترجمان سائر الکبیر خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے 22 اگست سے اب تک 4 ہزار 82 کارکنوں پر تشدد کے جعلی مقدمات بنائے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے دیگر 20 ہزار حامیوں پر بھی مقدمات درج ہوئے ہیں، اپوزیشن جماعت نے حالیہ مہینوں میں لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور عام انتخابات غیرجانبدار نگراں حکومت کی نگرانی میں کرانے کامطالبہ کیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کارکنوں کی گرفتاریاں اور گھروں پر چھاپے انتخابات سے پہلے دی جانے والی دھمکیاں ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں عام انتخابات اگلے سال دسمبر میں ہوں گے۔
Comments are closed.