جرمن قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر نے کہا ہے کہ بلدیہ فیکٹری حادثے کو المیہ نہیں کہنا چاہیے کیونکہ اسے روکا جاسکتا تھا، سپلائی چین کا محفوظ ماحول کی فراہمی میں اہم کردار ہے۔
کراچی میں ککس سیفٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن قونصل جنرل نے کہا کہ فائدے کا مطلب ہے کہ فیکٹری ورکر کا بھی فائدہ ہو۔
ککس سیفٹی سی ای او پیٹرک زان نے کہا کہ پاکستان جرمن کمپنی ککس کا بڑا ٹیکسٹائل سپلائر ہے، پاکستان کی مصنوعات بہت معیاری ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل فیکٹریز کو اپنا ماحول مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، پاکستانیوں کو پتہ ہونا چاہیے کون سی کمپنیز سیفٹی معاہدے کا حصہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیفٹی معاہدے میں شامل کمپنیز کو زیادہ آرڈر ملیں گے، بڑے امریکی یورپی برانڈز صرف سیفٹی معاہدے میں شامل فیکٹریوں سے معاہدے کر رہے ہیں۔
سی ای او انسٹیٹیوٹ آف لیبر کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری متاثرین کو ککس جرمنی نے 10 لاکھ ڈالر دیے۔
نمائندہ جرمن کمپنی اینسگرلومن نے کہا کہ سیفٹی معاہدے پر عمل نہ کرنے والی کمپنیز سے خریداری روکی جائے گی۔
Comments are closed.