پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمان سمیت دیگر امور پر پارٹی کی مجلس عاملہ میں بھی غور ہوگا۔
خیرپور میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ ( سی ای سی ) کا کل ہونے والا اجلاس ملتوی کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ اجلاس کے باعث سی ای سی اجلاس ملتوی کیا گیا، استعفوں اور دیگر امور پر سی ای سی میں ہی غور ہوگا۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ غلط بیان بازی اپوزیشن کے فائدے میں نہیں، یہ ہی وجہ ہے کہ میں اب تک جواب دینے سے گریز کررہا ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ن لیگ حوصلے اور برداشت کے ساتھ سیاست کرے، گیلانی کی کامیابی ن لیگ کے بھی کچھ دوستوں کو ہضم نہیں ہوئی، ہر موقع پر آر یا پار کی سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ امید ہے سربراہ پی ڈی ایم فضل الرحمٰن ذمے داری ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صرف پیپلز پارٹی کٹھ پتلی سرکاری کی مخالفت کررہی ہے جبکہ باقی اپوزیشن تو حزب اختلاف سے اپوزیشن کررہی ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت جس کو بھی نامزد کرے یہ ان کا فیصلہ ہے، اگر سیاسی جماعتیں ملکر مخالفت نہیں کریں گی تو اس کا فائدہ حکومت کو ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایسا پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ پیپلز پارٹی نے کوئی ڈیل کی ہے، آپ سب جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی سیاست یہ نہیں رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم چاہتے ہی کہ آزاد و شفاف انتخابات ہوں، امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان جلد صحتیاب ہوں گے تاکہ ملاقات ہو، اپوزیشن اتحاد کے سربراہ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ امید ہے کہ مولانا بڑے مقصد کو چھوٹے موٹے اختلافات کی نظر نہیں ہونے دیں گے، کچھ ساتھیوں کو لگ رہا ہے جیسے گیلانی کی کامیابی ن لیگ کو ہضم نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی ن لیگ کی کامیابیوں پر خوش ہوتے آئے ہیں، ہمیں اپنے باہمی مقصد کو چھوٹی موٹی جلن و حسد کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہئے۔
Comments are closed.