پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کمشیر کے ضلع مظفرآباد میں اپنی تقریری کے دوران تحریک انصاف اور ن لیگ کو ایک ساتھ آڑے ہاتھوں لے لیا۔
انھوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس ایک آپشن یہ ہے کہ آپ تحریک انصاف کو ووٹ دیں جو کشمیر کا سودا کردے، دوسرا آپشن یہ ہے کہ آپ اس کو ووٹ دیں جو مودی کو شادی میں بلائے، جبکہ تیسرا آپشن پیپلز پارٹی ہے جو مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرے۔
چیئرمین پی پی پی نے بجٹ اجلاس سے متعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماء اسلام (ف) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس میں ن لیگ نے دلچسپی نہیں لی، ہم سب اسمبلی پہنچے لیکن ن لیگ اور جے یو آئی (ف) کی پوری تعداد نہیں پہنچی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سنجیدہ جماعت ہے تو وہ صرف پیپلز پارٹی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ مودی سے کسی کو خیر کی امید نہیں رکھنی چاہیے، عمران خان نے مودی کی جیت کے لیے دعا مانگی۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ مریم نواز اور عمران خان ایک دوسرے کے بچوں کے بارے میں بولنا شروع ہوجاتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گندا وزیر کہتا ہے کہ بھٹو غدار تھا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ بھٹو 90 ہزار قیدی واپس لے کر آیا، بھٹو نے بھارت سے زمین چھڑوائی، بھٹو نے آئین دیا۔
Comments are closed.