رپورٹ: عظیم ڈار
برسلز میں قائم پاکستان کے سفارت خانہ نے چانسری میں ملک کے مشہور منی ایچر آرٹ کے بارے میں ریڈ مون آرٹ انکیوبیٹر کے تعاون سے مباحثے کا اہتمام کیا۔
یہ تقریب پاکستان پینوراما سیریز کا حصہ تھی، جس میں پاکستانی فنکار شامل تھے، بیلجیئم کے سامعین کے سامنے پاکستان کے سب سے دلچسپ اور ابھرتے ہوئے عصری فن کا نمائندہ انتخاب پیش کیا گیا۔
سیریز کی پہلی نمائش دسمبر 2022 میں نوجوان آرٹسٹ مینا ارحم کے ساتھ انعقاد پذیر ہوئی۔ جبکہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی جوڑے کی پاکستانی منی ایچر پینٹنگز کی ہفتہ بھر کی آئندہ نمائش 22 سے 26 مارچ تک برسلز میں جاری رہے گی۔
پینل کے مرکزی مقررین میں نامور پاکستانی منی ایچر آرٹسٹ شبلی منیر اور نورین راشد شامل تھیں۔ ریڈ مون آرٹ انکیوبیٹر کی بانی اور کیوریٹر ایلورا جولی نے بحث کی میزبانی کی۔
پینلسٹ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے کئی مشہور اور عالمی شہرت یافتہ فنکار پیدا کیے ہیں، جیسے صادقین، عبدالرحمٰن چغتائی، اسماعیل گل جی، استاد اللّٰہ بخش، انا مولکا احمد، زبیدہ آغا وغیرہ شامل ہیں۔
بیلجیئم کے فلینڈرس کے علاقے میں آرٹ اور قرون وسطیٰ کے مختلف آرٹ مراکز کی متعلقہ تکنیکس اور طرز کے درمیان ثقافتی اثرات اور روابط کی نشاندہی کی گئی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی منیر نے پاکستان میں منی ایچر پینٹنگز کی تاریخ اور پاکستان میں منی ایچر آرٹ کی ترقی اور ارتقا میں ان کے آباؤ اجداد کے کردار پر تفصیلی روشی ڈالی۔
اپنے تبصروں میں نورین راشد نے پاکستان میں عصری آرٹ کے منظر نامے کی بھرپور انداز میں وضاحت کی۔ انہوں نے سامعین کو خصوصی طور پر تیار کردہ رنگوں کے ساتھ ساتھ ہاتھ سے بنے آرٹ پیپر کے بارے میں بھی بتایا جسے وسلی کہتے ہیں۔
ناظمہ ایلورا جولی نے تقریب کی سرپرستی کرنے پر سفارت خانہ پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تقریب دونوں ممالک کے عوام کے درمیان پل کا کام کرے گی۔
تقریب میں شائقین فن، سول سوسائٹی کے ارکان، سفارتکار اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی اور اس منفرد تقریب کی دل کھولکر پذیرائی کی۔
Comments are closed.