یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں پیر کے روز کشمیر کونسل ای یو کے زیر اہتمام، کشمیر ای یو ویک کی تقریبات کا آغاز ہوا۔ یہ تقریبات کشمیر پر ایک تصویری نمائش، ایک کانفرنس، ایک پریس کانفرنس اور مسئلہ کشمیر پر اہم یورپی نمائندوں اور شخصیات سے متعدد ملاقاتوں پر مشتمل ہیں۔
ان تقریبات کے آغاز پر یورپی پریس کلب برسلز میں کشمیر پر تصویری نمائش پیر کے روز شروع ہوئی جس میں پیش کی جانے والی تصاویر بیلجیئم کے نامور فوٹو جرنلسٹ مسٹر سدرک گربیہائے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کے دوران لی تھیں۔
کشمیر کی ثقافت اور کشمیریوں پر مظالم کے بارے میں یہ تصاویر یورپی پریس کلب میں آئندہ دو ہفتے کے دوران اہم تقریبات کے دوران لوگوں کی توجہ کا مرکز رہیں گی۔
کشمیر ای یو ویک کے باقی پروگرامز جیسے یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس، یورپی پریس کلب میں پریس کانفرنس اور یورپی پارلیمنٹ کے اراکین اور انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقاتیں ایک ہفتے تک جاری رہینگے۔
پیر کے روز برسلز میں کشمیر ای یو ویک کے آغاز کے موقع پر چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ کشمیر کونسل ای یو کی جانب سے کئی سالوں سے سالانہ کشمیر ای یو ویک منعقد کیا جارہا ہے اور ایسے پروگراموں کا مقصد مسئلہ کشمیر کو یورپ میں زیادہ سے زیادہ اُجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف بھارتی سیکیورٹی فورسز کے جرائم کے فوری خاتمے کے لیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔
علی رضا سید نے کہا کہ 1947 سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو لامتناہی مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کی پریشانیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
یورپی یونین سمیت عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پر مظالم کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ اس متنازعہ سرزمین کی صورتحال کو معمول پر لایا جائے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو ایک پُرامن ماحول فراہم کیا جائے جہاں وہ اپنی خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حق خودارادیت کا استعمال کر سکیں۔
Comments are closed.