چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ بجٹ اور بجٹ سیشن دونوں غیر قانونی ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو شخص مزدوری کر کے ماں کی دوا نہیں خرید سکتا، وہ بھی جانتا ہے کہ 4 فیصد ترقی کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ غربت میں تاریخی اضافہ، بے روزگاری میں تاریخی اضافہ، لیکن بینظیر انکم پروگرام(بی آئی ایس پی) میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی تو حکومت کون چلائے گا، یہ چاہتے تھے اپوزیشن کو موقع نہ ملے اور بجٹ عوام کے سامنے نہ آئے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ بجٹ اور بجٹ سیشن دونوں غیر قانونی ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ آج تک نیا این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا، جب تک این ایف سی ایوارڈ نہیں دیں گے تب تک ہر بجٹ غیر آئینی ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ خورشید شاہ، خواجہ آصف اور علی وزیر کو نہیں لایا جا رہا، ان کے علاقے کے عوام بجٹ میں حصہ نہیں لے رہے ،ان کی نمائندگی نہیں،جبکہ ہر رکن اسمبلی کا حق ہے کہ وہ بجٹ سیشن کو اٹینڈ کرے،مگر آپ پروڈکشن آرڈرایشو نہیں کر رہے۔
بلاول بھٹو کاکہنا ہے کہ اپوزیشن نے اپوزیشن کرنی ہے،اگر حکومت نے بھی اپوزیشن کرنی ہے تو حکومت کون چلائے گا۔
انہوں نے کہاکہ خبردار کسی نے جو ناجائز حکومت کیلئے ریاست مدینہ کا لفظ استعمال کیا، عوام کو پتہ ہے 4 فیصد گروتھ جھوٹ ہے۔
Comments are closed.