بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایک گاؤں جہاں ٹی وی اور موبائل پر روز ڈیڑھ گھنٹےکی پابندی لگتی ہے

موجودہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بچے ہوں یا بڑے ہر ایک کا اسکرین ٹائم ضرورت سے زیادہ بڑھ گیا ہے جس کے باعث لوگوں کو آپس میں بات چیت کا موقع نہیں مل پاتا۔

اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی ریاست مہاراشترا کے ایک گاؤں میں انوکھا اقدام کیا گیا ہے۔

ضلع سانگلی کے دیہات وڈگاؤں میں ڈیڑھ گھنٹے کے لیے تمام ٹی وی اور موبائل فون کا استعمال ترک کردیا جاتا ہے۔

وڈگاؤں کی ولیج کونسل کی جانب سے روزانہ شام 7 بجے سائرن بجائے جاتے ہیں جس کے بعد گاؤں کے سارے ٹی وی اور موبائل بند کردیے جاتے ہیں پھر اگلا سائرن 8:30 جس کا مطلب ہوتا ہے کہ اب ٹی وی اور موبائل کا استعمال کرسکتے ہیں۔

اس بندش کا مقصد لوگوں کو موبائل اور ٹی وی کے ضرورت سے زیادہ استعمال سے بچانا اور آپس میں ایک دوسرے سے بات چیت کا موقع فراہم کرنا ہے۔

تقریباً تین ہزار کی آبادی والے اس گاؤں کی ولیج کونسل کے صدر وجے موہیتی کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر گاؤں والوں کے سامنے اس خیال کا اظہار کیا تاکہ لوگ اس لت سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔

گاؤں کی ایک خاتون وندنا کا اس اقدام کے حوالے سے کہنا ہے کہ میرے دو بچے ہیں اور انہیں سنبھالنا مشکل ہوتا تھا کیونکہ انکا سارا دھیان موبائل گیمز اور ٹی وی دیکھنے پر ہوتا تھا۔

لیکن اس نئے اقدام کے بعد میرے شوہر جب کام سے گھر آتے ہیں تو وہ پڑھائی میں بچوں کی مدد کرتے ہیں اور میں سکون سے کچن میں کام کرسکتی ہوں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.